Geo News
Geo News

Time 01 مئی ، 2020
پاکستان

سوئیڈن میں لاپتہ ہونے والے پاکستانی صحافی ساجد حسین کی لاش مل گئی

ساجد حسین 2017 میں سوئیڈن آئے تھے اور انہیں 2019 میں سیاسی پناہ دے دی گئی تھی، وہ آن لائن میگزین ’بلوچستان ٹائمز‘ کے چیف ایڈیٹر بھی تھے — فوٹو: سوشل میڈیا 

سوئیڈن کے شہر اپسالا سے لاپتہ ہونے والے پاکستانی صحافی ساجد حسین کی لاش دریائے فائرس سے ملی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سوئیڈن کے پولیس ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ 2 مارچ کو لاپتہ ہونے والے ساجد حسین کی لاش 23 اپریل کو دریائے فائرس کے کنارے سے ملی ہے۔

پولیس کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ نے کسی حد تک اس شک کو دور کردیا ہے کہ ساجد حسین کسی جرم کا نشانہ بنے البتہ ان کی موت خود کشی یا حادثے کا نتیجہ ہونے کے امکان کو بھی رد نہیں کیا جاسکتا۔

ساجد حسین 2017 میں سوئیڈن آئے تھے اور انہیں 2019 میں سیاسی پناہ دے دی گئی تھی، وہ اپسالا میں پارٹ ٹائم پروفیسر کے طور پر بھی کام کرتے تھے۔

ساجد حسین کا تعلق بلوچستان کے ضلع کیچ سے تھا اور وہ آن لائن میگزین ’بلوچستان ٹائمز‘ کے چیف ایڈیٹر بھی تھے جہاں وہ منشیات اور دیگر مسائل پر لکھتے رہتے تھے۔

دوسری جانب عالمی صحافتی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز (آر ایس ایف) کے سوئیڈن کے سربراہ ایرک ہلکجیر کا کہنا ہے کہ ساجد حسین کو آخری بار اسٹاک ہوم سے اپسالا کیلئے ٹرین میں سوار ہوتے دیکھا گیا تھا۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ (پی ایف یو جے) نے بھی صحافی ساجد حسین کی موت کی مذمت کرتے ہوئے اسے وحشیانہ قتل قرار دیا ہے۔

ایک بیان میں پی ایف یو جے کے عہدیداروں نے سوئیڈش حکومت پر زور دیا ہے کہ ساجد حسین کی موت کی فوری تحقیقات کی جائیں۔

ساجد حسین نے پاکستان میں دی نیوز اور ڈیلی ٹائمز میں کام کرچکے ہیں جبکہ وہ اپسالا میں کرینہ جہانی کے ساتھ بلوچی ٹرانسلیشن ڈکشنری پر کام کررہے تھے۔