02 مئی ، 2020
امریکی عدالت نے خواتین فٹبال ٹیم کو مرد فٹبالرز کے برابر معاوضہ دینے کی درخواست ناقابلِ سماعت قرار دے کر خارج کردی۔
امریکا کی قومی ویمن فٹبال ٹیم کی 28 کھلاڑیوں نے گذشتہ سال امریکا میں فٹبال کی نگران تنظیم یو ایس ساکر فیڈریشن کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔
اپنی درخواست میں خواتین فٹبالرز نے استدعا کی تھی کہ انہیں بھی مرد فٹبالرز کے برابر معاوضہ دلایا جائے اور اس سلسلے میں انہیں 66 ملین ڈالر ادا کیے جائیں۔
عدالت نے معاوضے سے متعلق درخواست مسترد کردی ہے جب کہ مبینہ طور پر نامناسب رویے، سفری ، طبی اور رہائشی اخراجات سے متعلق درخواست سماعت کے لیے قبول کرلی ہے۔
اپنے فیصلے میں عدالت کا کہنا تھا کہ خواتین کی ٹیم کو مردوں کے مقابلے میں فی کھیل اوسطاً زیادہ پیسے دیے گئے ہیں۔
خواتین کھلاڑیوں کی ترجمان نے عدالتی فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
خیال رہے کہ امریکا اس وقت خواتین فٹبال کا عالمی چیمپئن ہے اور اب تک ہونے والے 8 عالمی مقابلوں میں سے 4 کا فاتح ہے، اس کے علاوہ اس کی ٹیم 5 بار اولمپک میں گولڈ میڈل بھی جیت چکی ہے۔
امریکی ویمن فٹبال ٹیم کی اسٹرائیکر اور گذشتہ ورلڈ کپ 2019 میں گولڈن بوٹ اور گولڈن بال کا ایوارڈ جیتنے والی میگن ریپینو کا کہنا ہے کہ ہم اپنے برابری کے حق کے لیے لڑائی جاری رکھیں گے۔