03 مئی ، 2020
وفاقی حکومت موجودہ مالی سال کے پہلے 10 ماہ کے دوران کراچی کی کئی وفاقی ترقیاتی اسکیموں کیلئے ایک پائی بھی جاری نہ کرسکی۔
جیونیوز کے نمائندہ خصوصی آصف علی بھٹی کی حاصل کردہ دستاویز کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ جولائی تا اپریل کے دوران وزیراعظم سندھ پروگرام کیلئے کوئی فنڈز جاری نہیں کیے گئے جبکہ اس منصوبے کیلئے رواں مالی سال 4 ارب 40 کروڑ روپے مختص کیے گئے۔
اسی طرح جولائی تا اپریل کے دوران گریٹر کراچی واٹر سپلائی منصوبے کیلئے کوئی فنڈز جاری نہیں ہوئے جبکہ رواں مالی سال گریٹر کراچی واٹر سپلائی اسکیم کیلئے 40 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
دس ماہ میں کراچی گرین لائن بس آپریشن منصوبے کیلئے بھی ایک پائی جاری نہیں کی گئی اور اس منصوبے کیلئے رواں مالی سال 4 ارب 5 کروڑ روپے مختص کیے گئے جبکہ جناح ایونیو ایم نائن فلائی اوور کی تعمیر کا منصوبہ بھی تاحال فنڈز سے محروم ہیں۔
دوسری جانب کراچی کے بعض ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص کردہ ترقیاتی فنڈز جاری کردیے گئے ہیں جن میں کراچی گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم کیلئے 2 ارب 75 کروڑ روپے، سخی حسن فلائی اوور منصوبے کیلئے 89 کروڑ روپے 32 لاکھ روپے، منگھو پیر روڈ کی تعمیر نو کے منصوبے کیلئے ایک ارب 6 کروڑ روپے اور نشتر روڈ کی تعمیر نو کے منصوبے کیلئے مختص تمام ایک ارب 12 کروڑ روپے جاری کردیے گئے ہیں۔
کے ایم سی فائر فائٹنگ بحالی منصوبے کیلئے مختص 85 کروڑ 50 لاکھ روپے جاری کردیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ فروری 2016 میں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کراچی کے گرین لائن منصوبے کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے اسے ایک سال میں مکمل کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم یہ منصوبہ اب تک مکمل نہیں ہوسکا ہے۔