06 مئی ، 2020
وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک کے آخری عشرے کے لیے کوئی نیا ضابطہ اخلاق جاری نہیں کیا جائے گا۔
اعجاز شاہ نے عوام سے درخواست کی ہے کہ کورونا کے حوالے سے حفاظتی اقدامات پر مکمل عمل درآمد کریں اور ایک مسجد میں کم سے کم لوگ اعتکاف کریں۔
نماز عید کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس پر علماء متفق ہیں کہ عید کی نماز مساجد کے بجائے کھلی جگہ پر ادا کی جانی چاہیے، نماز عید کے لیے کسی محلے سے کوئی ایک بندہ بھی چلا جائے تو سب کی نماز ہو جائے گی۔
وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ کل لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کا اعلان کیا جا سکتا ہے، امیر لوگ چاہتے ہیں کہ لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری رہے جب کہ بھوک اور ضرورت کا ستایا لاک ڈاؤن میں نرمی چاہتا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ اگر حفاظتی اقدامات پر عمل کیا جائے تو زندگی کا پہیہ مناسب انداز میں چل سکتا ہے۔
خیال رہے کہ علماء اور صدر مملکت عارف علوی کے درمیان مذاکرات کے بعد مساجد میں باجماعت نماز اور تروایح کی مشروط اجازت دی گئی ہے تاہم ڈاکٹروں کی جانب سے اس فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے حکومت اور علماء سے نظر ثانی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
آج نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس میں ملک بھر میں لاک ڈاؤن میں نرمی یا توسیع پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے جب کہ تجارتی مراکز صبح 9 سے شام 5 بجے اور رات 8 سے 10 بجے تک کھولنے کی تجاویز منظور کی گئی ہیں جس کا حتمی فیصلہ وزیراعظم کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ہوگا۔