ڈاکٹر فرقان کی موت، تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں سول اسپتال کے ڈاکٹر جگدیش معطل

انکوائری رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر فرقان کی موت وینٹی لیٹرنہ ملنے سے نہیں بلکہ ڈاکٹر کی غفلت سے ہوئی — فوٹو:ٖفائل

کراچی میں کورونا سے متاثرہ ڈاکٹر فرقان کی مبینہ طور پر وینٹی لیٹر نہ ملنے کے باعث موت کے معاملے پر سول اسپتال کراچی کے ڈاکٹر جگدیش کمار کو معطل کردیا گیا۔

ڈاکٹر جگدیش کمار  محکمہ صحت سندھ کی انکوائری رپورٹ میں غفلت کے مرتکب قرار دیے گئے  تھے اور  ان کی معطلی کانوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ چند روز قبل شہر کے ایک نجی اسپتال میں خدمات انجام دینے والے 60 سالہ ڈاکٹر فرقان الحق مبینہ طور پر بروقت وینٹی لیٹر نہ ملنے کے باعث کورونا سے زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔

اس حوالے سے جنرل سیکرٹری پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ڈاکٹر قیصر سجاد کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر فرقان کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا جس کے بعد وہ گھر میں ہی تھے مگر طبیعت بگڑنے پر انہیں اسپتال لے جایا گیا جہاں وینٹی لیٹر کی سہولت نہ ملنے کی وجہ سے وہ انتقال کر گئے۔

واقعہ سامنے آنے کے بعد محکمہ صحت سندھ نے معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دی تھی۔

انکوائری رپورٹ کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی نے 14 افراد کے بیانات ریکارڈ کیے جس میں بتایا گیا کہ ڈاکٹر فرقان کی موت وینٹی لیٹرنہ ملنے سے نہیں ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق سول اسپتال پہنچنے پر ایمرجنسی وارڈ اسٹاف نے ڈاکٹر فرقان کو کورونا وارڈ منتقل کیا جہاں ڈاکٹرجگدیش نے چیک اپ کیا تاہم خراب حالت کے باوجود انہوں نے ڈاکٹرفرقان کو دوسرے اسپتال لے جانے کا کہا۔

رپورٹ کے مطابق سول اسپتال میں اُس وقت شعبہ خصوصی نگہداشت( آئی سی یو) میں 9 بیڈ خالی تھے اور ڈاکٹر فرقان بھی دوسرے اسپتال شفٹ ہونے سے انکار کر رہے تھے۔

 رپورٹ میں  ڈاکٹر جگدیش کو غیر ذمہ داری اور غفلت کامرتکب قرار دے کر ان کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کی سفارش کی گئی تھی۔

مزید خبریں :