07 مئی ، 2020
آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن نے 15 جولائی تک تعلیمی اداروں کو بند کرنے کے وفاقی حکومتی فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔
آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن کے صدر کاشف مرزا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نجی تعلیمی اداروں کامعاشی قتل عام کیا جارہا ہے، اساتذہ کی تنخواہیں فِکس اور ملک بھرمیں 90 فیصد اسکول کی عمارتیں کرائے پر ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ حکومت ایس اوپیز (میعاری ضابطہ کار) جاری کرے اوریکم جون سے ملک بھرمیں اسکول کھولنے کااعلان کرے، بصورت دیگر ہم اپنے ایس او پیز کے تحت اسکولز کھولنے پر مجبور ہوں گے۔
کاشف مرزا نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نجی اسکولوں کے لیے ’تعلیمی ریلیف پیکج‘ کااعلان کریں۔
خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے 26 مارچ کو ملک بھر میں تعلیمی ادارے 31 مئی تک بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔
آج وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں تمام تعلمی ادارے 15 جولائی تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے بتایا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اسکول ،کالج اور جامعات سمیت تمام تعلمی ادارے 15 جولائی تک بند رہیں گے۔
شفقت محمود کا کہنا ہے کہ بورڈ کے امتحانات نہیں ہوں گے، پچھلے امتحانات کی بنیاد پر ہی طلبہ و طالبات کو پروموٹ کیا جائے گا۔