08 مئی ، 2020
اسلام آباد: ملک میں حالیہ چینی بحران کی تحقیقات کرنے والے کمیشن نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان کی درخواست پر انہیں اور خرم دستگیر کو کل طلب کرلیا۔
شاہد خاقان عباسی نے شوگر انکوائری کمیشن کے سربراہ واجد ضیاء کو دوبارہ خط لکھ کر چینی بحران کی انکوائری میں تفصیلات دینے کی پیشکش کی تھی۔
خط کے متن میں کہا گیا تھا کہ شوگرانکوائری کےلیے انہیں (شاہد خاقان) اور خرم دستگیرکوپیش ہونےکا موقع دیا جائے، شوگراسکینڈل سے متعلق کمیشن کو اہم معلومات فراہم کرسکتےہیں۔
جیونیوز کے مطابق شوگر انکوائری کمیشن کے رکن گوہر نفیس نے شاہد خاقان عباسی اور خرم دستگیر کو جوابی خط لکھ کر کل طلب کرلیا ہے۔
لیگی رہنماؤں کو کل ساڑھے 3 بجے ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر بلایا گیا ہے اور انہیں ہدیات کی گئی ہےکہ متعلقہ دستاویزات سمیت کمیشن کے سامنے پیش ہو کر معاونت کریں۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں چینی بحران پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھاکہ ملک میں چینی بحران کا سب سے زیادہ فائدہ حکمران جماعت کے اہم رہنما جہانگیر ترین نے اٹھایا، دوسرے نمبر پر وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بھائی اور تیسرے نمبر پر حکمران اتحاد میں شامل مونس الٰہی کی کمپنیوں نے فائدہ اٹھایا۔
چینی بحران کی ایف آئی اے رپورٹ کا اب فرانزک کیا جا رہا ہے جس کی رپورٹ 25 اپریل کو وزیراعظم عمران خان کو جمع کرائی جانی تھی جو تاحال جمع نہیں کرائی جاسکی ہے۔
وزیراعظم نے فرانزک رپورٹ موصول ہونے کے بعد مزید ایکشن لینے کا اعلان کیا ہے۔ چینی بحران رپورٹ سامنے آنے کے بعد جہانگیر ترین نے اپنے اوپر لگے الزامات کو مسترد کیا ہے اور وفاقی وزیر خسرو بختیار کی وزارت تبدیل کر دی گئی۔