پیر سے چھوٹی دکانیں اور کاروبار صبح 5 تا شام 5 کھولنے کی اجازت ہوگی، وزیراعلیٰ سندھ

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے لاک ڈاؤن کے معاملے پر وفاق کے ساتھ چلنے کا اعلان کردیا اور کہا کہ 9 مئی سے پہلے جو صنعتیں بند تھی وہ بدستور بند رہیں گی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ شادی ہالز، بڑے اجتماعات، شاپنگ مالز پرپابندی برقرار رہے گی، پیر سے دیہی اور رہائشی علاقوں میں دکانیں کھولی جاسکیں گی، چھوٹی دکانیں اور کاروبار فجر سے شام 5 بجے تک کھلے گا، ہفتے اور اتوار کو صوبے میں مکمل لاک ڈاؤن ہوگا اور ان دو دنوں میں صرف استثنیٰ والے کاروبار کھلے رہیں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ تاجر برادری پر واضح کرنا چاہتا ہوں کہ سندھ حکومت کاروبار بند کرنا نہیں چاہتی، وفاق چھوٹے تاجروں کو آسان اقساط پر قرضے دے۔

تاجر برادری سے بات کریں گے اور ان کی بات وزیراعظم کے آگے رکھیں گے،وزیراعلیٰ سندھ

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کوئی سیاسی جلسہ نہیں کرسکتے، تاجر برادری سے بات کریں گے اور ان کی بات وزیراعظم کے آگے رکھیں گے،متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ شاپنگ مالز بند رہیں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اسپتالوں کی او پی ڈیز کھلی ہیں، صوبے بھر میں ہفتہ اتوار مکمل لاک ڈاون ہوگا، چھوٹی دکانیں اور کاروبار صبح 5 سے شام 5 بجے تک کھلیں گے۔

تاجروں کو کلیئر کردوں کہ بندش ہماری طرف سے نہیں، وزیراعلیٰ

انہوں ںے کہا کہ تاجربرادری شدید مشکلات میں ہے، وفاق انہیں آسان اقساط پر قرضے دے، تاجروں کو کلیئر کردوں کہ بندش ہماری طرف سے نہیں ہے، مرتضیٰ وہاب، میئر کراچی، سعید غنی اور ناصرشاہ پر مشتمل کمیٹی بنارہے ہیں جو تاجروں سے ملاقات کرے گی۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت کو درخواست کروں گا کہ تنخواہوں کیلئے تاجروں کو جلد قرضے دیں۔

شادیوں پر لوگوں کو جمع نہیں کیا جا سکتا، وزیر اعلی سندھ

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ راشن کی تقسیم کا کام بغیر ڈیٹا کے ممکن نہیں تھا، وفاق کی جانب سے ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو اکٹھا کرکے پیسے دیے گئے یہ مناسب نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہوٹلز، مالز اور دیگر عوامی مقامات مکمل بند رہیں گے، سیاسی جلسہ وغیرہ بھی نہیں کرسکتے، تعلیمی ادارے ،آفس بند رہیں گی، شادیوں پر لوگوں کو جمع نہیں کیا جا سکتا۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ سوچ میں فرق تھا لیکن ہم نے وفاق سے اتفاق کیا، سپریم کورٹ کے حکم کے احترام میں جو ہوسکا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کا کیسز بڑھنے کا تناسب سے کم تھا، آگے جاکر ہمیں سخت احتیاط کرنا پڑے گی، اگر لوگوں کی زندگی عزیزہے تواحتیاط کریں، لاک ڈاؤن کھل جائے یا بند ہوجائے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، ہمارا کسی سے کوئی مقابلہ نہیں ہے، میں جوچھپ کرکام کررہا ہوں اللہ تودیکھ رہا ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ نے پہلی اپریل کے بعد سب فیصلے وفاق سے مل کر کیے ہیں، کوئی اور صوبہ وفاق کی ایس او پیز پر نہیں چلتا تو اس میں میرا قصور نہیں ہے۔

ڈاکٹر فرقان کی موت ہوگئی کا افسوس ہوا، مراد علی شاہ

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پچھلے دنوں ڈاکٹر فرقان کی موت ہوگئی تھی اس کا افسوس ہوا، ذمہ داروں کاتعین کیا ہے،ہمارا ہیلتھ سسٹم تینوں صوبوں سے بہتر ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوسرے امراض میں مبتلا مریضوں کو وائرس جلد متاثر کرتا ہے، ڈاکٹر فرقان پہلی مئی کو وائرس کا شکار ہوئے اور 36 گھنٹوں کے اندر ان کی موت ہوگئی، کئی کیسز میں تو رزلٹ آنے سے پہلے ہی موت ہوجاتی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے واضح کیا کہ 9 مئی سے پہلے دفاتر جو بند تھے وہ بند رہیں گے، ہماری کسی سے کوئی لڑائی نہیں، اگر میں کوئی غلطی کروں تو بتائیں میں اسے درست کروں گا، پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی یا ایم کیو ایم کی جنگ نہیں ہے، ہم سب کو ایک ہونا ہوگا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلا ہوا تھا جس میں9 مئی سے مرحلہ وار لاک ڈاؤن ختم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ تعلیمی اداروں کو بھی 15 جولائی تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور ٹرین سروس بدستور بند رکھنے کا فیصلہ ہوا تھا۔

مزید خبریں :