وفاقی کابینہ نے انتخابی اصلاحات پر پیش کی گئی رپورٹ کی منظوری دے دی

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں  انتخابی اصلاحات سمیت ملک میں کوروناکی صورتحال پر غور کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر نارکوٹکس کنٹرول شہریار آفریدی اور مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے انتخابی اصلاحات پر رپورٹ پیش کی۔

وفاقی کابینہ نے انتخابی اصلاحات پر مشتمل رپورٹ کی منظوری دے دی اور فیصلہ کیا گیا کہ انتخابی اصلاحات کیلئے سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق انتخابی اصلاحات رپورٹ میں سینیٹ انتخابات کے طریقہ کار میں تبدیلی کی تجویز دی گئی ہے۔ 

کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ وزارت پارلیمانی امور، وزیر قانون سے مل کر انتخابی اصلاحات کے دوسرے مرحلے پر کام کرے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں کورونا وائرس پرقابو پانے کے لیے حکومت کے اقدامات اور معیشت پراس کے اثرات کم کرنے کاجائزہ لیا گیا اور  وزیراعظم کو کورونا وائرس کی صورتحال پر بریفنگ بھی دی گئی۔

وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی ( ای سی سی) اور توانائی کمیٹی کے فیصلوں کی  توثیق  کردی۔

اس کے علاوہ وفاقی کابینہ نے قومی کمیشن برائے خواتین کے ممبران کی تعیناتی سمیت ادارہ شماریات کے ممبران کی تقرری کی بھی منظوری دے دی۔

ذرائع کے مطابق سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کے سی ای او کی تقرری کی سمری کابینہ نے مستردکردی ہے۔

12 وزارتوں میں خلاف ضابطہ بھرتیوں پر وزیراعظم نے تشویش کا اظہار کیا، شبلی فراز

کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے بتایا کہ وزیراعظم نے زور دیا کہ توانائی کا شعبہ اہم ہے، کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 6 مئی کے فیصلوں کی توثیق کی۔

شبلی فراز ے بتایا کہ وزیراعظم نے کپاس کی امدادی قیمت سے متعلق مشاورت پر زور دیا ، وزیراعظم نے زور دیا کہ ٹائم لائن کے ساتھ چیزوں کو آگے لے کر چلنا ہوگا۔

انہوں  نے کہا کہ 12 وزارتوں میں خلاف ضابطہ بھرتیاں کی گئیں جس پر وزیراعظم نے تشویش کا اظہار کیا، کابینہ نے نیشنل کمیشن برائے اسٹیٹس آف ویمن کے ناموں کی منظوری دے دی ہے، نیشنل کمیشن برائے اسٹیٹس آف ویمن کے ممبران کا تعین وزیراعظم کریں گے۔

شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ کابینہ نے نیشنل انسٹیٹیوشنل فیسلیٹیشن ٹیکنالوجی کے تمام ملازمین پر لازمی سروسز ایکٹ 1952 کے اطلاق کی منظوری دے دی ہے، یہ منظوری 6 ماہ کیلئے دی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے پاکستان بیورو آف شماریات میں ممبر نیشنل اکاؤنٹس اور ممبر مردم شماری کی تعیناتیوں کی بھی منظوری دے دی  ہے جبکہ کراچی پورٹ ٹرسٹ کے معاملات میں بے قاعدگیوں کی درستی کیلئے آڈٹ کی منظوری دیگئی ہے۔

شبلی فراز کے مطابق سرکاری اداروں میں بہترین افرادی قوت لانے کیلئے ڈاکٹر عشرت کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی گئی ہے، کمیٹی سینیئر لیول پر بھرتیوں کے حوالے سے ایک ہفتے میں سفارشات پیش کرے گی۔

مزید خبریں :