شہزاد اکبر کے پاس شہباز شریف کیخلاف ثبوت ہوتے تو عدالت جاتے: مریم اورنگزیب

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کی پریس کانفرنس میں پرانی گھسی پٹی گردان تھی، اگر ان کے پاس ثبوت ہوتے تو وہ عدالت جاتے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ شہزاد اکبر بتائیں شہبازشریف کا سارے معاملے سے کیا تعلق بنتا ہے؟ ثبوت لائیں؟ شہباز شریف کا تعلق کسی بزنس، چیک اور کسی کمپنی کے ساتھ ثبوت کے ساتھ دکھائیں۔

انہوں نے کہا کہ معاون خصوصی برائے احتساب کو چیلنج ہے ایک بھی ایساچیک دکھائیں جس پر شہباز شریف کے نام یا دستخط ہوں، وہ ایسا چیک دکھائیں جس پر حمزہ یاسلیمان شہباز کے نام یا دستخط ہوں؟ 

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کا تمام بزنس قانون کے مطابق ایف بی آر میں ظاہر شدہ ہے، شہزاداکبر ایسی کمپنی کا نام بتائیں جس سے شریف خاندان کاروبار کرتا ہو اور ایف بی آر میں ظاہرنہ کیاہو؟ 

ان کا کہنا ہے کہ معاون خصوصی جن کمپنیوں کا ذکر کر رہے ہیں، ان میں کون سا غیر قانونی عمل ہے؟ کس قانون کی خلاف ورزی ہے؟ کون سی کرپشن ہے؟ 

انہوں نے کہا کہ شہزاد اکبر کی پریس کانفرنس میں پرانی گھسی پٹی گردان تھی، اگر ان کے پاس ثبوت ہوتے تو وہ عدالت جاتے۔

ن لیگ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی نے یہ نہیں بتایا کہ چینی چوری کے پیسے کس کے اکاؤنٹ میں گئے؟ چینی انکوائری کمیشن رپورٹ پیش کرے گا تو پتا چل جائے گا کس طرح عمران خان اور عثمان بزدار نے ڈاکہ مارا، عمران خان کے فرنٹ مینوں کی شوگر مِلیں ہیں، بتایا جائے کن کن کی جیبوں میں پیسہ گیا۔

مریم اورنگزیب کا مزید کہنا ہے کہ شہزاد اکبر اگلی پریس کانفرنس کرنے سے پہلے کان کھول کرسُن لیں کہ آپ کو لندن میں ڈیلی میل والے بلا رہے ہیں، شہبازشریف نے مقدمہ کردیا ہے اور آپ وہاں جا نہیں رہے اور آپ ڈیلی میل والوں سے معافیاں مانگ رہے ہیں۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر نے کہا تھا کہ شہبازشریف نے درجنوں کمپنیاں اپنے بچوں کے ملازمین کے نام پر بنائیں جن ملازمین کے نام پرکمپنیاں بنیں ان کی تنخواہیں 18 ہزار سے70 ہزارتک ہیں، ثبوت کے طور پر چیک کی کاپیاں موجود ہیں۔

مزید خبریں :