دنیا
Time 18 مئی ، 2020

طبی عملے کا وزیراعظم کی آمد پر پیٹ پھیر کر خاموش احتجاج

—فوٹو سوشل میڈیا

اس وقت دنیا بھر میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ڈاکٹرز اور طبی عملہ فرنٹ لائن فائٹرز ہیں لیکن کئی ممالک میں ان کو سہولیات کی فراہمی میں لاپرواہی اور فقدان دیکھا جارہا ہے۔

یورپی ملک بیلجیئم کے ڈاکٹرز اور طبی عملہ ناقص سہولیات اور کم تنخواہیں ملنے کے باعث پریشانی سے دوچار ہیں۔ 

یہی وجہ ہے کہ جب بیلجیئم کی وزیراعظم صوفی ویلیئم برسلز میں سینٹ پریئر اسپتال کا دورہ کرنے پہنچیں تو اسپتال کے طبی عملے نے ان کی آمد پر ناخوشگواری کا مظاہرہ کرتے ہوئے انوکھا احتجاج کیا۔

جیسے ہی وزیراعظم صوفی ویلیئم اسپتال پہنچیں تو تمام طبی عملے نے ان کے استقبال پر خوش آمدید کہنے کے بجائے پیٹ پھیر کے  خاموشی سے احتجاج کیا۔

برسلز کے مقامی میڈیا کے مطابق طبی عملے کا وزیراعظم کے خلاف  یہ احتجاج کم تنخواہیں، میڈیکل بجٹ میں کٹوتی، کورونا وائرس کے علاج کے لیے حفاظتی سامان کی فراہمی میں لاپرواہی اور نرسنگ پینل کے لیے غیر تجربے کار افراد کو بھرتی کرنے پر کیا جارہا ہے۔

سوشل میڈیا پر بیلجیئم میں طبی عملے کا احتجاج کا یہ طریقہ سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوگیا ہے۔

بلیجیئم میں کورونا وائرس کی صورتحال 

موذی کورونا وائرس سے بیلجیئم میں اب تک 9 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ 55 ہزار 280 افراد متاثر ہوچکے ہیں۔

مزید خبریں :