18 مئی ، 2020
عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث لگ بھگ دو ماہ بیشتر کاروبار زندگی بند رہے، اب مرحلہ وار لاک ڈاون میں نرمی آرہی ہے اور زندگی کے بیشتر کاروبار کھل گئے ہیں اور زندگی کا پہیہ چلنا شروع ہو گیا ہے لیکن اب بھی کچھ چیزیں ہیں جنہیں حفاظتی اقدامات کے باعث ابھی کھولنے کی اجازت نہیں دی جا سکی ہے اور ان میں کھیلوں کی سرگرمیاں بھی شامل ہیں۔
اسنوکر کے دو مرتبہ کے ورلڈ چیمپئن محمد آصف نے حکومت کو توجہ دلانے کی کوشش کی ہے کہ اس کھیل سے وابستہ افراد ان دنوں بہت مشکل میں ہیں، ان کے لیے اپنا اور گھر والوں کا پیٹ پالنا مشکل ہو چکا ہے، اس لیے انہیں کھیل کی سرگرمیاں شروع کرنے کی اجازت دی جائے۔
محمد آصف نے اپنے ایک پیغام میں وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار سے اسنوکر کلب اور اکیڈمیز کھولنے کی اپیل کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ورلڈ چیمپئن ہونے کے باوجود میرا ذریعہ معاش اسنوکر کلب ہے، مجھ سمیت اسنوکر سے وابستہ افراد ان دنوں بڑی مشکلات سے دوچار ہیں، میں اور دیگر کھلاڑی اس کھیل پر انحصار کرتے ہیں، کلب اور اکیڈمی چلا کر اپنا اور بچوں کا پیٹ پالتے ہیں، لیکن کورونا وائرس کے باعث دو ماہ سے اسنوکر کلب اور اکیڈمیز بند ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت ایس او پیز کے مطابق کاروبار کے لیے اجازت دے رہی ہے، لاک ڈاون میں نرمی کر دی گئی ہے، ہمیں بھی کلب اور اکیڈمیز کھولنے کی اجازت دی جائے، ہم ایس او پیز کے حوالے سے مزاکرات کرنے لیے تیار ہیں اور یقین دلاتے ہیں حکومت جو بھی ایس اوپیز دے گی ان پر سختی سے عمل کریں گے۔
ورلڈ چیمپئن محمد آصف نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان خود بھی چیمپین رہے ہیں، وہ ہمارے احساسات جانتے ہیں، ہم ورلڈ چیمپئن ضرور ہیں لیکن ہمیں کیش انعامات زیادہ نہیں ملتے، مجھے اور دیگر ساتھی کھلاڑیوں کو اپنا اور بچوں کا پیٹ پالنا ہے، اس لیے حکومت سے درخواست ہے کہ اسنوکر کلب اور اکیڈمیز کھولنے کی اجازت دی جائے۔