شاہد خاقان عباسی نے نیب کو ختم کرنے کا مطالبہ کردیا

سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔

سندھ ہائی کورٹ کراچی میں پاکستان اسٹیٹ آئل ( پی ایس او) کے منیجنگ ڈائریکٹر کی مبینہ غیر قانونی تعیناتی کیس میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو  کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ سب اسٹیک ہولڈرزکو فیصلہ کرنا ہےکہ ملک کیسے چلےگا۔

شاہد خاقان عباسی نے  نیب کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) یا کسی اور ادارے میں ضم کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ نیب کےہوتے ہوئے ملک نہیں چل سکتا، نیب میں مقدمات 15، 15 سال چلتے ہیں، میراکوئی کرپشن کا کیس نہیں،ایک طریقہ کار کا کیس ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ  نیب جھاڑو پھیر لےجوکرلے،کوئی کیس بننا نہیں، میرا تو کھلا چیلنج ہے، کیمرےکےسامنے نیب آئے اور ہم سے پوچھا جائے، ٹرائل کے دوران کیمرے لگنے چاہئیں تاکہ عوام کوپتاچلےکہ کیا ہورہا ہے ، یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا چیلنج ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ الیکشن سے پہلے فیصلہ کیا جائے کہ گورننس کا نظام کیا ہوگا، فِری اور فیئرالیکشن ہونے تک سیاسی نظام نہیں چلےگا۔

چینی تحقیقاتی کمیشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ چینی کمیشن کے حوالے سے جن کوبلایا گیا ہے وہ پیش ہوں گے تاہم چینی کمیشن سے سندھ حکومت کا کوئی تعلق نہیں،کمیشن بلائے تو پیش ہونا چاہیے،سب سے اہم یہ ہےکہ کمیشن کے سامنے وزیراعظم پیش ہوں۔

کورونا وائرس کے حوالے سے شاہد کاقان عباسی نے کہا کہ وزیراعظم نہ اسمبلی میں آئے اور نہ ہی کوئی بیان دےسکے،حکومت کی کوئی پالیسی نظر نہیں آرہی، کل سپریم کورٹ نے مالز کھولنےکا کہا مگریہ حکومت کی ناکامی ہے،کوئی متفقہ پالیسی ہونی چاہیے تھی۔

مزید خبریں :