22 مئی ، 2020
خلیج بنگال سے اٹھنے والا سمندری طوفان 'امفان' نے بھارت اور بنگلا دیش میں تباہی مچادی اور طوفان سے اب تک 84 افراد ہلاک جب کہ درجنوں زخمی ہوچکے ہیں۔
طاقتور سمندری طوفان امفان گزشتہ روز بھارتی ریاست مغربی بنگال کے ساحل سے ٹکرایا تھا اور طوفان سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ریکارڈ ہوا۔
طوفان سے ریاست مغربی بنگال میں 72 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کا کہنا ہے کہ طوفان کے باعث مغربی بنگال میں ہزاروں مکانات کی چھتیں اڑ گئی ہیں اور درخت اکھڑ گئے ہیں۔
مغربی بنگال کے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا ہے جس کی نکاسی کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
طوفان کے باعث کلکتہ ائیرپورٹ بھی شدید متاثر ہوا ہے اور ہوائی اڈے کا ایک حصہ پانی میں ڈوب گیا ہے جب کہ کئی جہازوں کو نقصان بھی پہنچا ہے۔
سمندری طوفان امفان نے بنگلادیش کے 3 ساحلی اضلاع کو بھی متاثر کیا جہاں 12 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہو گئے۔
طوفان کے باعث بنگلادیش کی ساحلی علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ شدید بارشیں ہوئیں۔
بنگلادیش کے ساحلی اضلاع ستکھیرا، سندربن، کورگرام اور جمال پور متاثر ہوئے، دو افراد پٹوا خالی میں کشتی ڈوبنے سے ہلاک ہوئے، پیروج پور کے علاقے متھبیریا میں دیوار گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوا جب کہ ستیرے کے علاقےکمل نگر میں درخت گرنے سے خاتون ہلاک ہوئی۔
سمندری طوفان امفان کے باعث بنگلادیش کے ساحلی علاقوں سے ایک لاکھ 35 افرادکو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔
سمندری طوفان امفان اب بھوٹان کے شمال کی جانب بڑھ رہا ہے تاہم اس کی شدت کافی کم ہوچکی ہے۔
امفان 1999 کے بعد خلیج بنگال سے اٹھنے والا پہلا طاقتور طوفان ہے تاہم بھارت اور بنگلادیش سے ٹکرانے سے قبل اس کی شدت کم ہوچکی تھی۔