21 مئی ، 2020
اسلام آباد ہائی کورٹ نے بنیادی ضروریات اور سہولیات کی عدم موجودگی کے باعث وفاقی دارالحکومت کے مرغزار چڑیا گھر کے تمام جانوروں کو محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے چڑیا گھر میں جانوروں کی حالت زار سے متعلق کیس کا 67 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔
تفصیلی فیصلے میں عدالت نے حکم دیا ہے کہ کاون نامی ہاتھی کو 30 دن اور باقی تمام جانوروں کو 60 دن کے اندر محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل کیا جائے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ کاون نے مرغزار چڑیا گھر میں بہت تکلیف برداشت کرلی، ہاتھی سے متعلق وائلڈ لائف بورڈ سری لنکن ہائی کمیشن سے بھی رابطہ کرے اور ہاتھی کو کو ملک کے اندر یا بیرون ملک جہاں بھی ممکن ہو پناہ گاہ میں منتقل کیاجائے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد کا چڑیا گھر بنیادی ضروریات اور سہولیات نہیں رکھتا اور وہاں قوانین کی مسلسل خلاف ورزی کی جارہی تھی۔