22 مئی ، 2020
پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی کھلاڑی عائشہ ظفر کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں سب سے مشکل مرحلہ کرکٹ نہ کھیل پانا ہے، اپنی کرکٹ روٹین، میچز کھیلنا، نیٹس پر جانا، سب بہت مس کر رہی ہوں، جس دن لاک ڈاون ختم ہوگا تو سب سے پہلے نیٹس پر جا کر کرکٹ کھیلوں گی۔
جیو نیوز کو انٹرویو میں 25 سالہ قومی کرکٹر نے کہا کہ لاک ڈاون میں یوں لگا کہ جیسے زندگی رک سی گئی، لوگوں سے روابط محدود ہوگئے تھے اور روزانہ ایک سا ہی معمول بن گیا تھا۔
انھوں نے کہا کہ کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ گھر سے بالکل باہر نہیں نکل پائیں گے، زندگی میں پہلی بار ایسا ہوا کہ 20 دن مکمل گھر پر ہی گزارے ہوں اور کہیں باہر نہیں گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ جب گھر پر ہوتے ہیں تو والدہ کے ساتھ کچن میں ہاتھ بٹا لیا جاتا ہے لیکن ساتھ ساتھ کوشش ہوتی ہے کہ فٹنس پر بھی کام جاری رکھا جائے ۔
تسیھ ایک روزہ میچز اور 17 ٹی ٹوئنٹی میچز میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والی عائشہ ظفر کا کہنا تھا کہ ان دنوں وہ خود کو فٹ رکھنے کے لیے زومبا ورک آوٹ کر رہی ہیں جس سے نہ صرف وقت اچھا گزرتا ہے بلکہ فٹنس بہتر کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
عائشہ ظفر کی دو بہنیں مدینہ ظفر اور فائزہ ظفر پاکستان کی قومی اسکواش پلیئرز ہیں اور قومی کرکٹر کہتی ہیں کہ اسکواش پلیرک بہنوں کے ساتھ گھر پر فٹنس میں مقابلہ رہتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کے لیے اپنے اپنے اچھے میچز بھی ڈسکس کرتے ہیں اور ساتھ ساتھ بہترین فٹنس ورک آؤٹ پلان پر بھی آپس میں مقابلہ رہتا ہے۔