24 مئی ، 2020
دو روز قبل کراچی میں گر کر تباہ ہونے پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) کے بدقسمت طیارے کی حادثے سے پہلے کی ریڈار کی فوٹیج اور کنٹرول ٹاور سے گفتگو سامنے آگئی۔
فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پائلٹ نے 2 بج کر 20 منٹ پر طیارے کو رن وے پر اتارنے کی ناکام کوشش کی، پائلٹ نے دوبارہ اڑان بھرتے ہی جہاز کو انتہائی زاویہ سے ٹرن لیتے ہوئے فوری طور پر بائیں جانب موڑا۔
طیارہ کئی منٹ تک پرواز کرتے ہوئے شاہ فیصل کالونی سے اپروچ روٹ کی طرف بڑھ رہا ہوتا ہے جبکہ ملیر رفاع عام سوسائٹی کے اوپر پہنچتے ہی طیارے کے انجن میں شدید گڑبڑ ہوتی ہے۔
انجن کی خرابی کے سبب پائلٹ جہاز کو اتارنے کی اپروچ کیلئے لینڈنگ روٹ پر لے جانے کی بجائے شارٹ کٹ روٹ سے رن وے پر لے جانے کی کوشش کرتا ہے۔
فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بدقسمت طیارہ ملیر سعودآباد سے ہوتا ہوا ماڈل کالونی کی طرف پہنچتا ہے اور اس دوران کنٹرول ٹاور سے رابطے کے دوران پائلٹ دونوں انجن بند ہونے کا بتاتا ہے۔
پھر پائلٹ اچانک ’مے ڈے، مے ڈے، مے ڈے‘ کی کال دیتا ہے اور طیارہ کراچی ائیرپورٹ کے رن وے سے ایک فرلانگ پہلے ماڈل کالونی کے علاقے جناح گارڈن میں ریڈار سے غائب ہو جاتا ہے۔
یہی وہ مقام ہے جس کے گھروں پر گر کر پی آئی اے کی یہ پرواز تباہی سے دوچار ہوجاتی ہے۔ اس سلسلے میں وسیع پیمانے پر تحقیقات کی جارہی ہیں۔
خیال رہے کہ 22 مئی کو لاہور سے کراچی آنے والی پی آئی اے کی پرواز لینڈنگ کے دوران آبادی پر گر کر تباہ ہوگئی تھی جس کے نتیجے میں جہاز میں سوار عملے کےن 8 ارکان سمیت 97 مسافر جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔