27 مئی ، 2020
پاکستان ائیر لائن پائلٹس ایسوسی ایشن (پالپا) نے الزام عائد کیا ہے کہ طیارہ حادثے کی تحقیقات کو غلط رخ دےکر اصل کرداروں کو بچانےکی کوشش ہو رہی ہے۔
ترجمان پاکستان ائیر لائن پائلٹس ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انجن کے رن وے پر لگنے کی اطلاع پائلٹ کو نہ دیا جانا سوالیہ نشان ہے جب کہ ایمرجنسی لینڈنگ کےلیے لمبا روٹ دینا بھی قابل تفتیش ہے۔
پالپا ترجمان نے کہا کہ پہلی اور دوسری لینڈنگ کی تفصیل کو ملا کر غلط رنگ دیا جا رہا ہے، تحقیقات کو غلط رخ دےکر اصل کرداروں کو بچانےکی کوشش ہو رہی ہے۔
دوسری جانب سابق چریرمین سینیٹ میاں رضا ربانی اور مزدور یوینیوں نے پی آئی اے طیارہ حادثے کے تحقیقاتی کمیشن کو مسترد کر دیا ۔
رضا ربانی نے مطالبہ کیا کہ حکومت طیارہ حادثہ کمیشن کی از سر نو تشکیل کرے، کمیشن میں پائلٹس ایسوسی ایشن کے نمائندوں کو شامل کیا جائے۔
رضا ربانی نے کہا کہ حکومت پی آئی اے میں تمام ٹریڈ یونین سرگرمیوں کو بحال کرے اور لازمی سروس ایکٹ کو ختم کیا جائے۔
خیال رہے کہ 22 مئی کو لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا طیارہ لینڈنگ سے چند سیکنڈ قبل گر کر تباہ ہو گیا تھا جس کی تحقیقات کے لیے ائیربس کمپنی کے ماہرین بھی پاکستان میں موجود ہیں جب کہ حکومت کی جانب سے بھی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دی جا چکی ہے۔