26 مئی ، 2020
کراچی: پی آئی اے طیارہ حادثے کی تحقیقات کے لیے ائیر بس بنانے والی کمپنی کے ٹیکنیکل ایڈوائزر کی 11 رکنی ٹیم آج صبح کراچی پہنچی جس سے اپنے کام کا آغاز کردیا ہے اور ٹیم نے جائے حادثہ کا دورہ کیا۔
ائیربس کمپنی کے ٹیکنیکل ایڈوائزرز فرانس کے جنوبی شہر ٹولاؤس سے پاکستان کیلئے روانہ ہوئے اور ماہرین نے خصوصی پرواز نمبر اے ای بی 1888 میں پاکستان کا سفر کیا۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق ٹیکنیکل ایڈوائزرز کو لانے والی ائیر بس اے 330 نے صبح 6:35 بجے کراچی ائیرپورٹ پر لینڈ کیا۔
کراچی میں فرانسیسی قونصل خانے کے حکام، سول ایوی ایشن اور پی آئی اے کے افسران نے ٹیکنیکل ایڈوائزرز کا استقبال کیا جس کے بعد ٹیم کراچی ائیرپورٹ پر واقع ہوٹل میں قیام پذیر ہوئی ہے۔
ٹیکنیکل ماہرین 22 مئی کو کراچی میں پرواز پی کے 8303 کی تباہی کی وجوہات کا کھوج لگائیں گے، ماہرین طیارہ حادثہ کی پاکستانی تحقیقاتی ٹیم سے مشاورت کریں گے۔
ذرائع کے مطابق طیارہ ساز کمپنی کی ٹیکنیکل ٹیم کے ارکان کراچی ائیرپورٹ کے رن وے 25 ایل کا معائنہ کریں گے جہاں پائلٹ نے اس پرواز کو گئیر کھلے بغیر لینڈ کرانے کی کوشش کی تھی۔
جب کہ تحقیقات کے لیے جائے حادثہ سے تباہ شدہ ائیربس کی باقیات کی منتقلی پہلے ہی روکی جا چکی ہے، ٹیم طیارے کا بلیک باکس اور دیگر ضروری آلات اپنے ساتھ لے جائے گی، ائیر بس انتظامیہ تحقیقات میں پی آئی اے اور پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کو بھرپور تکنیکی معاونت فراہم کرے گی۔
ذرائع کے مطابق طیارہ ساز کمپنی کے ماہرین نے کام شروع کردیا ہے، ماہرین کو ائیر کرافٹ ایکسیڈینٹ اینڈ انویسٹی گیشن بورڈ نے بریفنگ دی اور بورڈ کی جانب سے ٹیم کو تحقیقات میں پیش رفت سےآگاہ کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ پی آئی اے تحقیقات میں مدد کے لیے آنے والے ماہرین کو لاجسٹک سپورٹ فراہم کررہی ہے اور ائیربس انڈسٹریز کے ماہرین اپنے کام کی تکمیل تک کراچی میں رہیں گے۔
ذرائع کے مطابق ماہرین کی ٹیم نے سول ایوی ایشن اور پی آئی اے کے متعلقہ افسران کو جائے حادثہ پر طلب کیا جب کہ سی اے اے کے فائر ڈپارٹمنٹ اور پی آئی اے کے افسران نے ٹیم کو بریفنگ دی، اس دوران ائیر کرافٹ ایکسیڈینٹ اینڈ انویسٹی گیشن کی ٹیم بھی ائیربس کی ٹیم کے ہمراہ تھی۔
ماہرین نے حادثے کے شکار طیارے کے ملبے کا معائنہ کیا، طیارے کے انجنوں،لینڈنگ گیئر، ونگز اور فلائٹ کنٹرول سسٹم کا بھی جائزہ لیا جب کہ ٹیم نے طیارہ ٹکرانے سے ٹوٹنے والے گھروں کا بھی معائنہ کیا۔
ذرائع کے مطابق ٹیم نے طیارے کے ملبے اور متاثرہ عمارتوں کی تصاویر اور ویڈیوز بنائیں۔
یاد رہے کہ 22 مئی کو پی آئی اے کا لاہور سے کراچی آنے والا طیارہ رن وے سے چند سیکنڈ کے فاصلے پر آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں جہاز کے عملے سمیت 97 افراد جاں بحق جب کہ دو افراد معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔