Time 28 مئی ، 2020
پاکستان

سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن میں اضافہ کیا تو مخالفت کریں گے، خرم شیر زمان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیرزمان نے پیپلزپارٹی کی قیادت سے آصف زرداری کی شوگر ملوں کا حساب مانگ لیا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خرم شیر زمان نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے وزراء بتائیں سندھ میں پچھلے 12 سال میں کتنی شوگرملوں پرزبردستی قبضہ کیا گیا؟ یہ بھی بتایا جائے کہ اومنی گروپ کی سندھ میں کتنی شوگرملیں ہیں؟ سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن میں اضافہ کیا تو مخالفت کریں گے۔

خرم شیر زمان نے کہا کہ سندھ حکومت نے ڈبل سواری بند کی ہوئی ہے،عوام کو سفری سہولیات میسر نہیں، عوام پریشان ہیں، بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری غائب ہیں، سندھ کے وزرا روز ٹی وی پر آتے ہیں عوام کے حق کی بات نہیں کرتے، کراچی میں 100 سے 150 غیر قانونی ہائیڈرنٹ ہیں، مراد علی شاہ ڈرامے بازی بند کریں، اب ڈرامے بازیاں نہیں چلیں گی، صوبے بھر میں اشیا ضروریہ کی قیمتیں منہگی ہیں کوئی ہے پوچھنے والا؟ وفاق کا کام نہیں کہ سبزی اور گوشت کی قیمتیں طے کریں، کورونا کے پھیلاؤ کے ذمے دار مراد علی شاہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت لاک ڈاؤن کے نام پر عوام سے مذاق کررہی ہے، سندھ میں عجیب تماشہ بنایا ہوا ہے، ٹینکر کے بدلے لوگوں کے نلکوں میں پانی پہنچائیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہم لاک ڈاؤن کی بھرپور مخالفت کرتے ہیں، اب عوام کو لاک ڈاؤن کے خلاف سڑکوں پر آنا ہوگا، صوبے بھر میں شام پانچ بجتے ہی کاروبار بند کردیا جاتا ہے، شام پانچ بجے کے بعد ایسا لگتا ہے کہ کورونا آزاد ہوجاتا ہے، شام پانچ بجے کے بعد ریسٹورنٹ اور پیٹرول پمپس کھولے جائیں، دو ماہ ہونے کو ہے اور تمام پبلک ٹرانسپورٹ بند ہے، لاک ڈاؤن کے نام پر حجام اور بیوٹی پارلرز بھی بند ہیں۔

خرم شیر زمان نے کہا کہ مراد علی شاہ کی نالائقیوں کی وجہ سے صوبے بھر میں ہزاروں لوگ بے روزگار ہو رہے ہیں،سندھ کی عوام پانی اور معیاری صحت کی سہولیات کیلئے سسک رہے ہیں، کراچی کی عوام پانی کی بوند بوند کو ترس رہی ہے، سندھ حکومت پانی کا بل معاف کرنے کے بجائے نلکوں میں پانی دے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں بے روزگاری کی لہر ہے ، آصف زرداری کہاں ہیں؟ المیہ ہے کہ پی پی وزراء ٹی وی کے سامنے بیٹھ کر شوگر ملز پر بات کر رہے ہیں، 2015 میں ناصر شاہ عوام کی فلاح کیلئے میرے پاس ایک قرار داد لے کر آئے کہ انہیں منظور کروادیں، بعد میں مجھے معلوم ہوا کہ وہ قرار داد اومنی گروپ ان کے حق میں تھی۔

مزید خبریں :