29 مئی ، 2020
توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری جاری ہو گئے جب کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور ہو گئی۔
سابق صدر آصف زرداری اور 2 سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج سید اصغر علی نے کی۔
آصف زرداری، نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی پر تحائف میں ملنے والی گاڑیاں حاصل کرنے کا الزام ہے اور احتساب عدالت نے 15 مئی کو ابتدائی سماعت پر ملزمان کے سمن جاری کیے تھے۔
عدالت نے آصف زرداری، یوسف رضا گیلانی اور نواز شریف کو آج عدالت طلب کیا تھا۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی عدالت میں پیش ہوئے جب کہ سابق صدر آصف زرداری اور سابق وزیراعظم نواز شریف عدالت میں پیش نہ ہوئے۔
دوران سماعت نیب نے عدالت میں یوسف رضا گیلانی اور عبدالغنی مجید کو گرفتار کرنے کی استدعا کی جب کہ نیب پراسیکیوٹر مظفر علی نے آصف زرداری اور نواز شریف کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی۔
نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ نواز شریف اور آصف علی زرداری کو سمن ان کی رہائش گاہوں پر وصول کروائے جب کہ انور مجید اسپتال میں زیر علاج ہیں لہذا وہاں سمن وصول نہیں کیے گئے۔
وکلاء صفائی نے کہا کہ سید یوسف رضا گیلانی اور عبدالغنی مجید پیش ہوئے ہیں، ملزم انور مجید اسپتال میں زیر علاج ہیں اور انہیں سفر کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
وکیل صفائی نے کہا کہ ملزم پیش ہوں تو ان کی حاضری لگا کر جانے کی اجازت دی جاتی ہے، چیئرمین نیب نے وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کیے تو نیب پراسیکوٹر کیسے گرفتاری کا کہہ سکتے ہیں؟
جج اصغر علی نے ریمارکس دیے کہ آصف علی زرداری کے سمن کی تعمیل چوکیدار سے کروائی گئی جس پر ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے جواب دیا کہ قانون کے مطابق ملزم کے ملازم کو سمن کی تعمیل کروا سکتے ہیں، آصف علی زرداری کا طلبی کا سمن وصول کیا گیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ جو ملزمان آج پیش ہوئے ان کی تو صرف حاضری لگے گی۔
نیب پراسیکوٹر نے کہا کہ آصف علی زرداری اور نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائیں جس پر آصف علی زرداری کے وکیل نے کہا کہ آصف علی زرداری اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
آصف علی زرداری کے وکیل نے آج حاضری سے استثنا کی درخواست جمع کرائی جسے عدالت نے منظور کر لیا۔
جج احتساب عدالت کا کہنا تھا آصف علی زرداری کو صرف آج کی حاضری سے استثنا دے رہا ہوں، آئندہ سماعت پر آصف علی زرداری ہر صورت عدالت پیش ہوں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ میاں نواز شریف کی طرف سے کون پیش ہوا ہے؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی نے بتایا کہ میاں نواز شریف کی طرف سے کوئی بھی پیش نہیں ہوا۔
احتساب عدالت نے سمن کے باوجود عدم پیشی پر سابق وزیراعظم نواز شریف کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے جب کہ آصف علی زرداری کو 11 جون کو طلب کرلیا۔
عدالت نے نیب کی جانب سے یوسف رضا گیلانی اور عبدالغنی مجید کو گرفتار کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے آصف زرداری اور نواز شریف سمیت تمام ملزمان کو 11 جون کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔