01 جون ، 2020
مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے آمدن سے زائد اثاثے اور منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائرکردی۔
لاہورہائی کورٹ میں شہباز شریف نےدرخواست امجد پرویز ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائرکی جس میں استدعا کی گئی ہے کہ زیر التواء انکوائری میں قومی احتساب بیورو(نیب) کی جانب سے گرفتار کیے جانے کا خدشہ ہے، اس لیے عبوری ضمانت منظور کی جائے۔
درخواست میں شہباز شریف کا کہنا ہے کہ نیب نے بد نیتی کی بنیاد پر آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنایا ہے اور حکومت کے سیاسی اثر و رسوخ کی وجہ سے نیب نے انکوائری شروع کی جب کہ نیب کی جانب سے لگائے گئے الزامات عمومی نوعیت کے ہیں۔
درخواست میں مؤقف اختیارکیا گیا ہے کہ تمام دستاویزات پہلے سے ہی نیب کے پاس موجود ہیں، 2018میں اسی کیس میں گرفتار کیا گیا، اس وقت بھی نیب کے ساتھ بھر پور تعاون کیاتاہم نیب نے اختیارات کے ناجائز استعمال کا ایک بھی ثبوت نہیں دیا۔
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ وہ اپنے اثاثے ڈکلیئر کراتے رہے ہیں اور ان پر منی لانڈرنگ کے الزامات بالکل بے بنیاد ہیں، نیب انکوائری کے دوران اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے اختیارات استعمال نہیں کر سکتا، لہٰذا عبوری ضمانت منظور کی جائے۔