پاکستان

لاک ڈاؤن ہفتہ اور اتوار ہوگا، شادی ہالز، اسکولز، کالجز اور ریسٹورنٹس نہ کھولنے کا فیصلہ

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی (این سی سی) کے اجلاس میں ملک میں کورونا وائرس کے پیش نظر ہفتے میں صرف 2 دن لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں کورونا وائرس کی صورتحال پر غور کیا گیا اور کئی اہم فیصلے کیے گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہفتے میں صرف دو روز ہفتے اور اتوار کولاک ڈاؤن ہوگا جبکہ جمعے کو بھی دکانیں کھلی رہیں گی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دکانیں کھولنے کیلئے پرانے اوقات کار پرعمل ہوگا جبکہ مارکیٹس اور شاپنگ مال بھی طے کردہ ضابطہ کار کے تحت کھلے رہیں گے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں شادی ہالز، اسکولز، کالجز اور ریسٹورنٹس نہ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔

ملک بھر میں کورونا 92 فیصد مقامی طور پر پھیل رہا ہے: این سی سی میں بریفنگ

دوسری جانب وزیراعظم کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی بھی سامنے آگئی ہے۔

اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ پاکستان میں کورونا وائرس مقامی طور پر پھیلنا شروع ہوچکا ہے اور ملک بھر میں کورونا کے مقامی سطح پر پھیلاؤ کی شرح 92 فیصد ہے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم نے سعودی عرب سمیت تمام ممالک سے رجسٹریشن کرانے والے پاکستانیوں کومرحلہ وار واپس لانے کی ہدایت کی۔

ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے حکام سیاحت کے فروغ کیلئے ضابطہ کار تیار کریں۔

ذرائع کے مطابق وزیر ریلوے شیخ رشید کی سفارش پر وزیراعظم نے مزید 10 ٹرینیں چلانے کی منظوری دی جس کے بعد مجموعی طور پر اب ملک بھر میں 40 ٹرینیں چلیں گی۔

سندھ حکومت کے وفاق سے گلے شکوے برقرار

ذرائع کے مطابق سندھ حکومت کے وفاق سے گلے شکوے برقرار ہیں اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اجلاس میں بھی گلے شکوے کیے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ مراد علی شاہ نے شکوہ کیا کہ کورونا سے متعلق فیصلوں پرپہلے اعتماد میں لیا کریں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صحت کیلئے فنڈز کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسپتالوں میں سہولتیں بڑھاناچاہتے ہیں لیکن وفاق تعاون نہیں کررہا۔

خیال رہے کہ قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزیر اعظم عمران خان کا میڈیا سے بریفنگ میں کہنا تھا کہ مخصوص شعبوں کے علاوہ سب کچھ ضابطہ کار کے تحت کھول دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کہیں نہیں جارہا، عوام احتیاط کریں ورنہ اپنا ہی نقصان ہوگا۔ 

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کم از کم اس سال تو ہمیں وائرس کے ساتھ گزارا کرنا پڑے گا، امیرملکوں نے بھی لاک ڈاؤن کھولنے کا فیصلہ کیا، پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ کورونا وائرس پھیلےگا، ہماری انتظامیہ اور پولیس پر بہت دباؤ ہے، کچھ شعبے بند رہیں گے باقی سب کھول رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جن شعبوں کو نہیں کھولنا ہے اس کی تفصیلات جلد عوام کے سامنے رکھ دی جائیں گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس کے علاوہ این سی ای اجلاس میں جو فیصلے کیے گئے ہیں وہ کل وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی سربراہی میں ہونے والے نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس کے بعد عوام کے سامنے رکھے جائیں گے۔

ملک میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے جس کے باعث 1500 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ متاثرہ مریضوں کی تعداد 74 ہزار سے زائد ہے۔

مزید خبریں :