پاکستان

نایاب لکڑبھگے کا علاج جاری، مستقبل کافیصلہ کمیٹی کے سپرد

 لکڑبگھے کو پھر جنگل میں چھوڑا جائے گا یا چڑیا گھر ہی اس کا مسکن ہو گا اس حوالے سے فیصلہ کمیٹی کرے گی—فوٹو جیو نیوز 

چند روز قبل ڈیرہ اسماعیل خان میں کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلے سے پکڑے جانے والے نایاب جنگلی لکڑ بگھے کا علاج جاری ہے جب کہ اس کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے لیے ایک کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔

ویٹرنری آفیسر چڑیا گھرڈاکٹر عبدالقادر نے جیونیوز سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ زخمی لکڑبگھےکی آگے والی ٹانگوں پر زخم ہیں جن کاعلاج کیا جا رہا ہے۔ 

انہوں نے بتایا کہ پکڑے گئے اس نایاب جنگلی کی حالت خطرے سے باہر ہے، اسے چڑیا گھر میں ہی آئسولیشن میں رکھا گیا ہے اور اسے صحت یاب ہونے میں دو ہفتے لگیں گے۔ 

ویٹرنری آفیسر چڑیا گھر کے مطابق جانور کی عمر 2 سے 3سال کے درمیان ہے اور عموماً ان کی عمر 15 سے 20 سال ہوتی ہے  جب کہ یہ کسی کے ہاتھ آنے کی بجائے مرنا پسند کرتے ہیں۔

 انہوں نے مزید بتایا کہ نایاب جنگلی جانورکو روزانہ ایک کلو گرام گوشت دیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جو کہ اس بات کا فیصلہ کرے گی کہ آیا لکڑ بھگے کو صحتیاب ہونے کے بعد پھر جنگل میں چھوڑا جائے یا اسے چڑیا گھر میں ہی رکھا جائے۔ 

واضح رہے کہ لکڑ بگھے کو چند روز قبل ڈی آئی خان میں کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلوں میں مقامی قبائل نے پکڑا تھا جس کے بعد محکمہ جنگلی حیات نے اسے اپنے قبضے میں لے کر علاج کے لیے چڑیا گھر منتقل کر دیا تھا۔

مزید خبریں :