آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس: شہباز شریف نیب میں پیش نہیں ہوئے

میری عمر 69 سال ہے اور کینسر کا مریض بھی ہوں، نیب تحقیقاتی ٹیم مجھ سے اسکائپ کے ذریعے سوالات کرسکتی ہے، شہباز شریف— فوٹو: فائل

آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف قومی احتسا ب بیورو (نیب )میں پیش نہیں ہوئے بلکہ تفصیلی جواب جمع کرادیا ۔

نیب آفس لاہور میں شہباز شریف کی پیشی کیلئے کورونا سے بچاؤ کے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے تاہم شہباز شریف پیش نہیں ہوئے۔

اپوزیشن لیڈرشہباز شریف نے نیب میں جواب جمع کرادیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس اس وقت اپنے عروج پر ہے، نیب کے کچھ افسران بھی کورونا کا شکار ہوچکے ہیں۔

شہبازشریف نے کہا کہ میری عمر 69 سال ہے اور کینسر کا مریض بھی ہوں، نیب تحقیقاتی ٹیم مجھ سے اسکائپ کے ذریعے سوالات کرسکتی ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل 4 مئی کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کے سامنے پیش ہوئے تھے۔

شہباز شریف تقریباً دو گھنٹے تک نیب آفس میں موجود رہے تاہم نیب حکام نے کہا تھا کہ شہباز شریف منی لانڈرنگ سے متعلق سوالوں کے جواب نہ دے سکے اور انویسٹی گیشن ٹیم کو مطمئن نہ کر سکے لہٰذا انہیں 2 جون کو دوبارہ طلب کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی نیب نے شہباز شریف کو 17 اور 22 اپریل کو تحقیقات کیلئے طلب کیا تھا تاہم وہ پیش نہیں ہوئے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیس کی انکوائری آخری مراحل میں ہے اور شہباز شریف سے سوالات کے جواب انتہائی ضروری ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی شہباز شریف کو نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ اور رمضان شوگر مل کیس میں گرفتار کررکھا تھا تاہم لاہور ہوئیکورٹ نے 14 فروری 2019 کو ان کی ضمانت منظور کی تھی۔

شہباز شریف اپنے بھائی نواز شریف کے علاج کیلئے ان کے ہمراہ 19 نومبر 2019 کو لندن روانہ ہوئے تھے تاہم 22 مارچ کو وہ وطن واپس آگئے تھے اور ان کا کہنا تھا کہ ملک میں کورونا وبا کے خلاف عوام کے ساتھ مل کرمقابلہ کریں گے، میرا، نواز شریف کا اور ہمارے پورے خاندان کا جینا مرنا قوم کے ساتھ ہے۔

مزید خبریں :