02 جون ، 2020
ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ 28 فروری سے اسکول بند ہونے کے باوجود 1100 سے زائد بچوں میں کورونا وائرس کی تصدیق تشویشناک ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ 10 سال سے کم عمر بچوں میں کورونا سے متاثر ہونے کی شرح خطرناک ہے اور اب تک 1148 بچوں کا کورونا ٹیسٹ مثبت آچکا ہے۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی ہونے تک خواتین میں کورونا سے متاثر ہونے کی شرح کم تھی، نرمی کے بعد متاثرہ خواتین کی شرح 28 فیصد ہے، بازاروں میں خریداری کی وجہ سے خواتین بھی کورونا سے متاثر ہوئی ہیں، عوام سے التجا کرتا ہوں کہ سماجی فاصلے کو ملحوظ خاطر رکھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اب کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی شرح کا گراف خطرے کا الارم ہے، عوام گھر سے بلا ضرورت نہ نکلیں،ماسک نہ ہو تو دوپٹے یا رومال سے منہ اور ناک کو کور کرنا ہے۔
اس موقع پر وزیراطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ صورتحال الارمنگ ہے اور کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں، اسپتالوں میں بھی مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، سب کچھ بند نہیں کیا جاسکتا لیکن احتیاطی تدابیر کو اختیار کیا جائے، جب تک ویکسین نہیں آجاتی اس وائرس سے کے ساتھ ہی رہنا ہے۔
ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ اسپتالوں میں ناخوش گوار واقعات پیش آرہے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ نے سول اور جناح اسپتال کے واقعات کا نوٹس لیا ہے،کسی کو حق نہیں ہے کہ پیرا میڈیکل اسٹاف کے ساتھ اس طرح کا رویہ رکھے۔
خیال رہے کہ سندھ میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 31 ہزار86 ہوگئی ہے جب کہ اموات 526 تک جا پہنچی ہیں۔