اسٹیل مل ملازمین کو پیکج کے تحت اوسطاً 23 لاکھ فی ملازم ملیں گے، حماد اظہر

وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار حماد اظہر کا کہنا ہے کہ پاکستان اسٹیل ملز پیپلز پارٹی کے دور میں منافع سے خسارے میں گئی ، ن لیگ کے دور میں بند ہوگئی۔

انہوں ںے کہا کہ اس کی بحالی کے لیے ضروری ہے کہ حکومت اونر اور آپریٹر کے رول سے نکل کر اونر اور پالیسی میکر کا کردار ادا کرے۔

وفاقی وزیر حماد اظہر نے مزید کہا کہ ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک پیکج کے تحت اوسطاً 23 لاکھ فی ملازم ملیں گے، جس کی زیادہ حد 70 سے 80 لاکھ بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 15 کمپنیاں اسٹیل ملز کے کور آپریشن میں دلچسپی لے رہی ہیں اور کور آپریشن ہی لیز آؤٹ کیا جائے گا ، 17 اٹھارہ ہزار ایکڑ زمین اسٹیل ملز کی ہی ملکیت رہے گی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے پاکستان اسٹیل ملز کے 9100 ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک دینے کی اصولی منظوری دے دی ہے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں ای سی سی نے پاکستان اسٹیل ملز کے9100 ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک دینے کی اصولی منظوری دی اور فیصلہ کیا گیا کہ گولڈن ہینڈشیک دیے جانے والے ملازمین کو تمام واجبات فوری ادا کیے جائیں گے۔

حکومت میں آنے سے پہلے عمران خان سمیت اسد عمر اسٹیل ملز کی نجکاری کی مخالفت اور اس کی بحالی پر زور دیتے رہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے تحریک انصاف کی حکومت بننے سے پہلے ایک جلسے میں کہا تھا کہ اسٹیل ملز کو نئی منیجمنٹ لا کر ٹھیک کیا جائے گا پرائیوٹائز کرکے نہیں۔

اسد عمر نے بھی اسٹیل ملز کے ملازمین سے خطاب میں وعدہ کیا تھا کہ اس کی نجکاری نہیں کی جائے گی۔

اسد عمر کا وعدہ تھا کہ اگر ملک میں تحریک انصاف کی حکومت آئی اور اسٹیل ملز کے مزدوروں کو ان کا حق نہ ملا تو وہ حکومت کے ساتھ نہیں بلکہ ملز کے مزدوروں کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

مزید خبریں :