05 جون ، 2020
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پاکستان اسٹیل مل کے ملازمین کو نکالنے کا کیس سماعت کیلئے مقرر کردیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ 9 جون کو مقدمے کی سماعت کرے گا۔
بینچ میں جسٹس اعجاز الااحسن اور جسٹس مظاہر علی نقوی شامل ہیں جبکہ سپریم کورٹ رجسٹرار آفس نے اسٹیل ملز انتظامیہ سمیت فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے پاکستان اسٹیل ملز کے 9100 ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک دینے کی اصولی منظوری دی ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ای سی سی نے فیصلہ کیا کہ گولڈن ہینڈشیک لینے والے ملازمین کو تمام واجبات فوری ادا کیے جائیں گے۔
وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار حماد اظہر کا کہنا ہے کہ اسٹیل مل ملازمین کو پیکج کے تحت اوسطاً 23 لاکھ فی ملازم ملیں گے۔
دوسری جانب حکومت میں آنے سے پہلے عمران خان سمیت اسد عمر اسٹیل ملز کی نجکاری کی مخالفت اور اس کی بحالی پر زور دیتے رہے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے تحریک انصاف کی حکومت بننے سے پہلے ایک جلسے میں کہا تھا کہ اسٹیل ملز کو نئی منیجمنٹ لا کر ٹھیک کیا جائے گا پرائیوٹائز کرکے نہیں۔
اسد عمر نے بھی اسٹیل ملز کے ملازمین سے خطاب میں وعدہ کیا تھا کہ اس کی نجکاری نہیں کی جائے گی۔
اسد عمر کا وعدہ تھا کہ اگر ملک میں تحریک انصاف کی حکومت آئی اور اسٹیل ملز کے مزدوروں کو ان کا حق نہ ملا تو وہ حکومت کے ساتھ نہیں بلکہ ملز کے مزدوروں کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔