08 جون ، 2020
بیرون ملک سے آنے والے مسافروں سے کورونا وائرس پھیلنے کے تنازع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز ذوالفقار بخاری اور پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان آمنے سامنے آگئے۔
شیری رحمان نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ بیرون ملک بہت سے پاکستانی پھنسے ہوئے ہیں جنہیں واپس لانے کی ضرورت ہے جب کہ باہر سے آنے والے شہریوں کے کورونا ٹیسٹ بھی نہیں کیے جارہے اور ملک میں 21 فیصد کورونا کے کیسز کا تعلق بیرون ملک سے آنے والے افراد سے ہے۔
شیری رحمان کے ٹوئٹ کے جواب میں معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز ذوالفقار بخاری نے گزشتہ رات آنے والے مسافروں کی ٹیسٹنگ کی تصاویرٹوئٹ کردیں۔
ذوالفقار بخاری کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی اپنی غلطیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے قوم سے مسلسل جھوٹ بول رہی ہے، پیپلزپارٹی جھوٹ بولنا بند کرکے سندھ کے عوام پر توجہ دے۔
ان کا کہنا تھا کہ اوورسیزپاکستانیوں کو کورونا کے پھیلاؤ کا ذمہ دار قراردینا بند کیا جائے، صرف 6 فیصد کیسز کا تعلق بیرون ملک سے آنے والے افراد سے ہے۔
شیری رحمان نے اپنے جواب میں کہا کہ انہوں نے کوئی غلط خبر نہیں پھیلائی، انہوں نے وزیراعظم کے معاون خصوصی سے کہا کہ وہ ان تصاویر کو چیک کریں کہ وہ کہیں پرانی تو نہیں ہیں۔
خیال رہے کہ ملک بھر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 3 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ 2067 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔