10 جون ، 2020
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کے اجلاس میں آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دے دی گئی۔
اسلام آباد میں ہونے والے قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر اور وزیراعظم کے مشیران عبدالحفیظ شیخ، ڈاکٹر عشرت حسین اور عبدالرزاق داؤد سمیت چاروں وزرائے اعلیٰ، گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ اور وزیراعظم آزاد کشمیر وڈیو لنک پر شریک ہوئے۔
اجلاس میں موجودہ مالی سال کے دوران معاشی حالت اور آنے والے سال کے منظر نامے کا جائزہ لیاگیا ۔
قومی اقتصادی کونسل اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال کے پی ایس ڈی پی پراجیکٹس ترقی پذیر علاقوں کے لیے زیادہ ہیں، زراعت اور قومی صحت کے منصوبوں کو اپ گریڈ کرتے ہوئے نوجوانوں کو روزگار کے زیادہ مواقع دیے جائیں گے۔
اجلاس میں مالی سال 21-2020ء کے لیے زراعت، صنعت اور خدمات کی شرح نمو کی منظوری دی گئی۔
قومی اقتصادی کونسل نے ڈپارٹمنٹل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی کو 2 ارب روپے تک منصوبے منظور کرنے اور سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی کو 10 ارب روپے تک کے منصوبوں کو منظور کرنے کی اجازت دے دی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام کے مالی سال 21-2020ءکے منصوبوں میں بلوچستان، خیبرپختونخوا میں ضم ہونے والے سابق فاٹا کے علاقوں، گلگت بلتستان اور آزادکشمیر سمیت ملک کے کم ترقی یافتہ علاقوں کی ترقی پر توجہ دی جا رہی ہے۔
اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کورونا کی صورت حال میں حکومتی ترجیحات میں وہ ادارے شامل ہیں جنہوں نے نوجوانوں کو ملازمتوں کا وعدہ کیا، حکومت کی ترجیح زراعت، صحت و تعلیمی سیکٹر کی بہتری ہے ۔
وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لینے کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال جب کہ ان منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے عوامی شمولیت بہت ضروری ہے ۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ پبلک سینٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے منصوبوں پر پیش رفت کے جائزے کے لیے قومی اقتصادی کونسل کا ششماہی اجلاس یقینی بنایا جائے ۔