کھیل

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے مستقبل کا فیصلہ آئندہ ماہ ہوگا، آئی سی سی

 فی الحال ایونٹ کے شیڈول پر انعقاد کو تصور کرتے ہوئےکام جاری رکھا جائے گا: آئی سی سی — فوٹو:فائل

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے اعلان کیا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ پر حتمی فیصلے سے قبل مزید ایک ماہ انتظار کیا جائے گا جس دوران حالات اور مختلف پہلو زیر غور لائے جائیں گے جب کہ رازداری کے معاملات میں خلاف ورزی پر تحقیقات میں تمام بورڈ ممبران اور کونسل منیجمنٹ کو شامل کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

آئی سی سی کا بورڈ اجلاس ویڈیو کانفرنس کے ذریعے منعقد ہوا جس میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سمیت متعدد معاملات پر غور کیا گیا۔

اس سال آسٹریلیا میں ہونے والے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی اور آئندہ برس نیوزی لینڈ میں ہونے والے آئی سی سی ویمنز ورلڈکپ پر بورڈ ممبران نے مزید ایک ماہ صورتحال کو مانیٹر کرنے پر اتفاق کیا۔

آئی سی سی ترجمان کے مطابق فی الحال ایونٹ کے شیڈول پر انعقاد کو تصور کرتے ہوئےکام جاری رکھا جائے گا جب کہ ایک ماہ کے دوران مختلف متبادل پلانز پر بھی غور کیا جائے گا اور ٹورنامنٹس کے انعقاد یا التواء کے فیصلے تک پہنچنے سے قبل حفظان صحت، میزبان ملک کے معاملات، کھلاڑیوں کی حفاظت اور مداحوں کی دلچسپی کو بھی زیر غور رکھا جائے گا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وجہ سے تبدیل ہونے والی صورتحال کے تناظر میں آئی سی سی مختلف حکومتوں اور دیگر شراکت داروں سے رابطے میں ہے تاکہ ہر کسی کی صحت کو محفوظ بناتے ہوئے کرکٹ ایونٹس کا انعقاد کیا جاسکے۔

اجلاس میں آئی سی سی کے معاملات میں رازداری کی خلاف ورزی کے تنازعے پر بھی بات ہوئی، اس تنازع کی وجہ سے 28 مئی کو ہونے والا اجلاس بھی مؤخر کردیا گیا تھا اور معاملے کی انکوائری کے دائرہ کار کو بڑھاتے ہوئے اس میں بورڈ ممبران اور آئی سی سی منیجمنٹ کو بھی شامل کرلیا گیا ہے جس کے بعد ایتھکس آفیسر ہر بورڈ کے سربراہ سے پوچھ گچھ کرسکتا ہے۔

اس عمل میں پی سی بی کے سربراہ اور آئی سی سی کے فنانس کمیٹی کے چیئرمین احسان مانی اور آزاد ڈائریکٹر اندرا نوئی ایتھکس آفیسر کی معاونت کریں گے۔

دوسری جانب آئی سی سی نے ٹیکس معاملات کے حل کیلئے انڈین بورڈ کی مہلت میں دسمبر 2020 تک کی توسیع کردی ہے۔

خیال رہے کہ مہلک کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں معاشی، تجارتی اور کھیلوں کی سرگرمیاں متاثر ہیں جب کہ کئی بڑے میگا ایونٹس بھی ملتوی کردیے گئے ہیں جن میں ٹوکیو اولمپکس بھی شامل ہے۔

مزید خبریں :