عوام سے فراڈ، ریسٹورینٹ مالکان کو 1446 سال قید کی سزا

فائل فوٹو

تھائی لینڈ کی عدالت نے ریسٹورینٹ کے دو مالکان کو فراڈ کرنے کے جرم میں 1446 سال قید کی سزا سنادی۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق گزشتہ سال تھائی لینڈ کے ایک مقامی سی فوڈ ریسٹورینٹ نے آن لائن ایڈوانس رقم لے کر کھانا فراہم کرنے کی پیشکش کی جس پرتقریباً 20 ہزار افراد نے 50 ملین تھائی باتھ کی رقم کے برابر واؤچر خریدے لیکن بعد میں ریسٹورینٹ نے واؤچر خریدنے والوں کے آرڈر پورے کرنے سے معذرت کرلی اور ریسٹورینٹ بند کردیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق فراڈ کے بعد سیکڑوں لوگوں نے ریسٹورینٹ کے دو مالکان کے خلاف شکایات درج کرائیں جس پر پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔

برطانوی میڈیا کا بتانا ہےکہ ریسٹورینٹ کی پیشکش پر لوگوں کی بڑی تعداد نے سی فوڈ لینے کے لیے آرڈر دیے اور واؤچر خریدے لیکن بعد میں ریسٹورینٹ نے اتنی بڑی تعداد میں سی فوڈ فراہم کرنے سے معذرت کرلی اور ریسٹورینٹ کو بند کردیا جب کہ واؤچر خریدنے والے افراد کو رقم واپس کرنے کی بھی پیشکش کی گئی تھی۔

رقم واپس لینے کی پیشکش پر متعدد لوگوں کو رقم کی ادائیگی نہ ہونے پر انہوں نے مالکان کے خلاف جعلی سازی کی شکایت درج کرائی۔

پولیس نے ریسٹورینٹ مالکان کو گرفتار کرنے کے بعد عدالت میں پیش کیا جہاں انہیں عوام سے جھوٹ بولنے اور جعل سازی پر سزا سنائی گئی۔

عدالت نے دونوں مالکان کو مجموعی طور پر 1446 سال کی سزا سنائی جس کے تحت ایک ملزم کو 723 سال کی سزا ہوگی تاہم قوانین کے تحت دونوں ملزمان زیادہ سے زیادہ 20 سال جیل میں گزاریں گے۔

اس کے علاوہ عدالت نے ریسٹورینٹ کو 1.8 ملین تھائی باتھ جرمانہ اور متاثرین کو 2.5 ملین تھائی باتھ ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔

برطانوی میڈیا کا بتانا ہےکہ تھائی لینڈ کی عدالت نے 2017 میں فراڈ کے ایک کیس میں ملزم کو 13000 ہزار سال قید کی سزا سنائی تھی لیکن ملکی قوانین کسی بھی ملزم کو زیادہ سے زیادہ 20 سال جیل میں رکھنے کی اجازت دیتے ہیں۔

مزید خبریں :