12 جون ، 2020
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی واتحادی جماعتوں کا پارلیمانی پارٹی اجلاس ہوا جس میں حکومتی اتحادی بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے ارکان نے شرکت نہیں کی۔
ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تمام حکومتی واتحادی ارکان کو بجٹ منظوری تک اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت کی۔
ذرائع نے بتایا کہ شاہ محمود نے کہا بجٹ کی منظوری کیلئے اپوزیشن سے سیاسی مفاہمت ہوچکی لیکن ان کی سیاسی حکمت عملی تبدیلی بھی ہوسکتی ہے۔
اس دوران وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کو مستحکم کررہے تھے کہ آزمائشیں شروع ہوگئیں، پہلے کورونا اور پھر ٹڈی دل کا چیلنج سامنے آگیا۔
ذرائع کے مطابق بلوچستان کے ارکان نے وفاق کے جاری فنڈز صوبائی حکومت کی طرف سے روکنے پر تحفظات کا اظہار کیا جس پر شاہ محمود قریشی نےکہا کہ وفاق کا ارکان کیلئے ترقیاتی فنڈ صوبائی حکومت روکنےکی مجاز نہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کے پارلیمانی لیڈر خالد مگسی نے کہا فنڈز کو فوری بحال کیا جانا چاہیے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے بجٹ سے متعلق ارکان کو بریفنگ کیا۔ ارکان نے استفسار کیا کہ زراعت کیلئے بجٹ میں کیا رکھا ہے؟ تو حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ زراعت کیلئے بجٹ میں 50 ارب روپے مختص کیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق رکن اسمبلی اورنگزیب کچھی نے وزیراعظم سے ملاقات میں ناکامی کی شکایت کی اور کہا کہ ایک سال سےکوشش کرتا رہالیکن آپ سے ملاقات نہیں ہوسکی۔
خیال رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے مالی سال 2020-21 کا 72 کھرب 95 ارب روپے کا وفاقی بجٹ پیش کردیا گیا ہے جس میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔