عدالت کا سنتھیا رچی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

اسلام آباد: عدالت نے  وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو امریکی خاتون سنتھیا ڈی رچی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد کی مقامی عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج جہانگیر اعوان نے پیپلزپارٹی اسلام آباد کے صدر شکیل عباسی ایڈووکیٹ کی جانب سے مقدمہ اندراج کے لیے دائر درخواست پر محفوظ کیا تھا جسے آج سنایا گیا۔

ایڈیشنل سیشن جج ویسٹ محمد جہانگیر اعوان نے سنتھیا ڈی رچی کے خلاف مقدمہ اندراج کی درخواست منظور کرنے کا 2 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔

تحریری فاصلے کے مطابق سنتھیا ڈی رچی کی جانب سے سوشل میڈیا پر ٹوئٹ سے انکار نہیں کیا گیا، انسداد الیکٹرانک کرائم کے پیکا ایکٹ کے تحت جرم کا ارتکاب ہوا ہے۔

فیصلے کے مطابق سنتھیا رچی کے خلاف مقدمہ اندراج کی درخواست منظورکی جاتی ہے، ایف آئی اے قانون کے مطابق تفتیش کرے، انکوائری کے بعد اگر کافی شواہد موجود ہوں تو ایف آئی آر درج کی جائے گی۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ 12 سال بعد مرحومہ کو بدنام کرنے کے لیے انکشافات بظاہر بدنیتی پر مبنی ہیں، بے نظیر بھٹو پاکستان کی سابق وزیراعظم اور لاکھوں لوگوں کی قائد تھیں، بے نظیر بھٹو کے فالورز کو متاثرہ فرد کے طور پر ٹریٹ کیا جا سکتا ہے۔

پیکا ایکٹ کی تشریح کے مطابق بے نظیر بھٹو کی پارٹی کا ضلعی صدر بھی متاثرہ فریق ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں ایف آئی اے کو امریکی خاتون کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔

اس سے قبل اسلام آباد پولیس نے سنتھیا کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا تھا اور ایف آئی اے نے بھی سنتھیا کے خلاف مقدمہ اندراج کی درخواست خارج کرنے کی استدعا کی تھی۔

مقدمے کیلئے ایک اور درخواست

دوسری جانب امریکی خاتون سنتھیا ڈی رچی کے خلاف اندراج مقدمہ کی ایک اور درخواست دائر کی گئی ہے۔

شہری کی درخواست پر اسلام آباد کی سیشن عدالت نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سے جواب طلب کرلیا ہے۔

ایڈیشنل سیشن جج نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ دوسرے کیس میں ایف آئی اے کے کمنٹس آجائیں پھر دیکھ لیتے ہیں۔

خیال رہے کہ سنتھیا رچی نے سابق وزیر داخلہ رحمان ملک پر جنسی زیادتی جب کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور مخدوم شہاب الدین پر دست درازی کا الزام لگایا ہے۔

پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے سنتھیا رچی کے الزامات کی سختی سے تردید کی گئی ہے اور پیپلز پارٹی نے امریکی خاتون کے خلاف عدالت سے بھی رجوع کر لیا ہے۔

رحمان ملک کی جانب سے سنتھیا رچی کو 50 ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھیجا گیا ہے جب کہ سنتھیا رچی نے یوسف رضا گیلانی کو 12 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھجوایا ہے۔

مزید خبریں :