18 جون ، 2020
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) نے ڈاکٹروں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ڈاکٹرز کو تحفظ فراہم نہیں کیا گیا تو ہم بھی لاک ڈاؤن کریں گے۔
کراچی میں پاکستان میڈیکل ایسو سی ایشن کے عہدیداروں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کراچی میں ڈاکٹر پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت کی اور ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
پی ایم اے کے عہدیداران کاکہنا تھا کہ ہم نے صرف ایک بار ہڑتال کی ہے، ہمارا جھگڑا عوام سے نہیں حکومت سے مطالبات ہیں، ڈاکٹرز سے ایسی ڈیوٹی کرائی جاتی ہے جو دنیا میں کہیں نہیں۔
پی ایم اے کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کو سیکیورٹی فراہم نہ کی گئی تو ہم بھی لاک ڈاؤن کریں گے ،فائرنگ کے واقعات تواتر سے ہوئے تو اوپی ڈیز بھی بند کرسکتے ہیں۔
اس موقع پر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر قیصر سجاد کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا پریس کانفرنس میں دوائیوں کے برانڈنام استعمال نہ کریں،دوائیوں کا نام لیناغیر اخلاقی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کمپنی کی مارکیٹنگ ہوتی ہے اور لوگ دوائیاں گھروں میں رکھ لیتے ہیں، سرکاری طور پر دوائیوں کے جینرک نام لینے چاہئیں۔
ڈاکٹر قیصر سجاد کا مزید کہنا تھا کہ متاثرہ علاقوں کم از کم 15 دن کا اسمارٹ لاک ڈاؤن کیاجائے۔