21 جون ، 2020
سعودی عرب میں کورونا کے پیش نظر 90 روز کے کرفیو کے بعد معمولات زندگی بحال ہو گئے۔
سعودی وزارت داخلہ کے مطابق کرفیو مکمل ختم کر دیا گیا ہے اور معمولات زندگی بحال ہو گئے ہیں تاہم حفاظتی تدابیر پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔
معمولات زندگی بحال ہونے کے بعد مارکیٹس، بیوٹی پالر، باربر شاپ اور کاروباری مراکز کھل گئے جب کہ تمام مساجد بھی کھول دی گئی ہیں تاہم عمرہ اور زیارت بدستور بند رہیں گی۔
سعودی حکومت کی جانب سے تمام کاروباری مراکز کو ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنانےکی ہدایت کی گئی ہے۔
کرفیو ختم ہونے کے بعد سعودی عرب کے مختلف شہروں میں سڑکوں پر دفاتر جانے والوں اور کاروبار کرنے والی گاڑیوں کا رش دیکھا گیا، تاہم ٹریفک کا عملہ شاہراہوں پر تعینات ہے اور ایس اوپیز پر عمل درآمد کو یقینی بنانے میں مصروف ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے سعودی حکومت نے 23 مارچ سے جزوی کرفیو کا اعلان کیا تھا جس کے بعد 31 مئی سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن نرم کر دیا گیا اور ضابطہ کار کے ساتھ مساجد میں با جماعت نمازوں کی ادائیگی کی بھی اجازت دے دی گئی ہے جب کہ سرکاری و نجی اداروں کے ملازمین بھی کاموں پر واپس آچکے ہیں۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے اور گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 3941 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جب کہ 46 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
سعودی عرب میں کورونا سے متاثر ہونے والے افراد کی کل تعداد ایک لاکھ 54 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ 1230 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔