25 جون ، 2020
کراچی: پی آئی اے نے کراچی طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ کو تسلیم کرلیا۔
ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہےکہ ابتدائی رپورٹ تسلیم کرتے ہیں اور اسے رہنمائی سمجھتے ہیں ،حفاظت کے معیار کو مزید بہتر بنانے کے عزم کی تصدیق کرتے ہیں، اصلاحی اقدامات کا اضافی سلسلہ شروع کرچکے ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ملک میں تمام پائلٹوں کے لائسنسوں کا مکمل فرانزک آڈٹ کیا گیا ہے اور پی آئی اے نے مزید 15 پائلٹوں کو گراؤنڈ کردیا ہے، فوری طور پر فلائٹ ڈیٹا مانیٹرنگ یونٹ قائم کیا گیا ہے، مشکوک لائسنس کی تحقیقات کو قومی ائیر لائن نے خود اجاگر کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پائلٹ کے لائسنسز کی مکمل فرانزک کے عمل کو تیز کرنے کی مسلسل پیروی کی گئی اور اعلیٰ ترین ایگزیکٹو آفس نے بھی اس عمل میں دلچسپی لی ہے، تحقیقات کے نتیجے میں 15 پائلٹس کو گراونڈ کیا گیا، پی آئی اے گراؤنڈ پائلٹوں کی تنخواہوں پر سالانہ 17کروڑ روپے خرچ کررہی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ائیر لائن نےاضافی اخراجات برداشت کیے لیکن مسافروں کے تحفظ پر سمجھوتہ نہیں کیا، سی اے اے سے دیگر مشکوک لائسنسز کی فہرست بھی جلد مانگی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انکوائری بورڈ کی سفارشات کے بعد غلطی پر پائے جانے والوں کو نوکریوں سے برخاست کر دیا جائے گا، اس عمل کے نتیجے میں ہماری کچھ پروازیں منسوخ ہوسکتی ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ صرف وہ پائلٹ پرواز کریں گے جو اعلیٰ سروس ریکارڈ کے حامل ہوں گے۔
واضح رہےکہ 22 مئی کو کراچی آنے والی قومی ائیر لائن کی پرواز پی کے 8303 جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے قریب آبادی پر گر کر تباہ ہوگئی جس سے 97 افراد جاں بحق جب کہ دو افراد معجزانہ طور پر محفوظ رہے تھے۔
بعدازاں وزیراعظم اور متعلقہ حکام کی جانب سے حادثے کی ہر پہلو سے تحقیقات کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
طیارہ حادثے کی تحقیقات کے سلسلے میں 26 مئی کو ائیربس کمپنی کے 11 ٹیکنیکل ایڈوائزرز فرانس سے کراچی پہنچے تھے جنہوں نے جائے وقوعہ سے تمام ضروری شواہد اکٹھے کیے اور رن وے کا بھی معائنہ کیا جس کے بعد یکم جون کو تحقیقاتی ٹیم فرانس روانہ ہوگئ تھی۔