دنیا
Time 28 جون ، 2020

دنیا کی 90 بڑی کمپنیوں نے فیس بک پر اشتہارات کا بائیکاٹ کردیا

فوٹو: فائل

نسل پرستی، تشدد، جھوٹ اور نفرت کے خلاف دنیا کی 90 سے زائد بڑی کمپنیوں نے فیس بک پر اشتہارات کا بائیکاٹ کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فیس بک پر اشتہارات کا بائیکاٹ کرنے والی کمپنیوں میں یورپ کی سب سے بڑی کمپنی یونی لیور بھی شامل ہے اور اس بائیکاٹ مہم کی وجہ سے فیس بک کے مالک مارک زکربرگ کو 7 ارب ڈالر (تقریباً سوا 11 کھرب پاکستانی روپے)کا نقصان ہوا ہے۔

اشتہارات کے بائیکاٹ سے فیس بک کے  نقصان کی وجہ سے مارک زکر برگ کی دولت کم ہوکر 82.3 ارب ڈالر رہ گئی ہے اور اب فیس بک کے بانی دنیا کے تیسرے امیر ترین آدمی سے چوتھے نمبر پرآگئے ہیں۔

فیس بک کا بائیکاٹ کرنے والی کمپنیوں میں کوکا کولا، یونی لیور، بن اینڈ جیری، لپٹن چائے اور ڈوو  بھی شامل ہیں۔ 

کمپنیوں نے انسانی اقدار اورزندہ معاشرے کا ثبوت دیتے ہوئے اپنے کارپوریٹ مفاد کو مدنظر نہیں رکھا اور نہ مسابقتی کمپنیوں کی دوڑ میں بے حسی کا مظاہرہ کیا۔

انہوں نے رنگ و نسل،مذہبی و سیاسی وابستگیوں کی بنیاد پر نفرت انگیز پوسٹوں کے خلاف متحد ہونے کا فیصلہ کیا کیونکہ فیس بک کی انتظامیہ نے پولیس کی طرف سے نسل پرستی پر مبنی نفرت انگیز مواد اور غلط معلومات کو آن لائن ہٹانے میں کوئی موثر قدم نہیں اٹھایا۔

خیال رہے کہ فیس بک انتظامیہ نے پولیس کی طرف سے نسل پرستی پر مبنی نفرت انگیز مواد اور غلط معلومات کو آن لائن ہٹانے میں کوئی موثر قدم نہیں اٹھایا تھا جب کہ مارک زکر برگ نے ٹرمپ کی پوسٹوں کے خلاف ایکشن لینے سے بھی انکار کردیا تھا۔

کمپنیوں کی جانب سے بائیکاٹ اور مارکیٹ میں قدر کھو دینے کے بعد فیس بک کے بانی نے  پالیسی میں تبدیلی کا اعلان بھی کیا ہے۔

کمپنی کے مطابق فیس بک ان تمام اشتہاروں پر پابندی عائد کرے گا جو کسی خاص نسل، قومیت، ذات پات، صنف، جنسی رجحان یا کسی کی جسمانی حفاظت یا صحت کے لیے خطرہ ہیں۔

فیس بک کمپنی نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ اپنے پلیٹ فارم پر شائع ہونے والے ایسے خبری مواد کو لیبل کرے گی جو فیس بک کی پالیسیوں کے خلاف ہو۔

مزید خبریں :