29 جون ، 2020
کراچی: انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب کا کہنا ہےکہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشتگردوں کا حملہ خودکش طرز کا تھا جس میں ملزمان نے زندہ واپسی مشن میں شامل نہیں رکھی تھی اور ملزمان کے پاس طویل دورانیے تک لڑنے کا سامان تھا۔
انچارج انسداد دہشتگردی ونگ راجا عمر خطاب کے مطابق ہلاک دہشتگردوں کے قبضے سے برآمد کیے گئے سامان میں بھاری تعداد میں دستی بموں اور جدید ہتھیاروں کے علاوہ پانی کی بوتلیں بھنے ہوئے چنے اور دیگر اشیاء شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ دہشتگردوں کے پاس سے برآمد ہونے والے سامان سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ملزمان نے اسٹاک ایکسچینج کی عمارت میں گھسنے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں سے طویل دورانیے تک لڑنے کا سامان جمع کر رکھا تھا اور دہشت گردوں کی زندہ واپسی مشن میں شامل نہیں تھی۔
راجہ عمر خطاب کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کے پاس سے خودکش جیکٹ نہیں ملی۔
انچارج انسداد دہشتگردی ونگ کے مطابق ایک دہشتگرد کی شناخت سلمان کے نام سے ہوئی جو بلوچستان کا رہائشی ہے اور گاڑی بی اے بی 6299 بھی اسی کے نام پر رجسٹرڈ ہے، دہشتگردوں کے قبضے سے برآمد ہونے والی کار پولیس ریکارڈ میں کلیئر ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشتگردوں نے اسی طرح کی کارروائی کراچی میں چینی قونصل خانے میں کی تھی۔
واضح رہے کہ آج (پیر) صبح 10 بجے کے قریب 4 دہشتگردوں نے پہلے اسٹاک ایکسچینج کے گیٹ پر دستی بم حملہ کیا اور پھر اندھا دھند فائرنگ کردی جس سے ایک پولیس اہلکار اور اسٹاک ایکسچینج کے 2 سیکیورٹی گارڈ شہید ہوگئے جب کہ فورسز کی جوابی کارروائی میں چاروں دہشتگرد مارے گئے۔