30 جون ، 2020
یورپی یونین کے بعد برطانیہ کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بھی پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) کی پروازوں پر پابندی عائد کردی۔
برطانیہ کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان کے مطابق فیصلہ یورپی یونین کے 30 جون کے فیصلے کے پیشِ نظرکیا گیا ہے اور لندن، مانچسٹر اور برمنگھم سے پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن فوری طور پر روک دیاگیا ہے۔
پی آئی اے ذرائع کے مطابق کوروناوائرس کےباعث برطانیہ سے مخصوص اور چارٹر فلائٹس آپریٹ ہورہی تھیں۔
خیال رہے کہ یورپی یونین کی ائیرسیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے کا یورپی ملکوں کے لیے فضائی آپریشن کا اجازت نامہ 6 ماہ کیلئے معطل کردیا ہے اور اس کا اطلاق یکم جولائی 2020 کو یورپی وقت کے مطابق رات 12 بجے شروع ہوگا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں وزارت ہوابازی نے 262 مشکوک پائلٹس کی فہرست جاری کی تھی، اس حوالے سے وفاقی وزیر غلام سرور خان کا قومی اسمبلی میں کہا تھا کہ 148مشکوک لائسنس کی فہرست پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز ( پی آئی اے) کو بھجوادی گئی اور انہیں ہوابازی سے روک دیا گیا ہے، دیگر مشکوک لائسنس والے پائلٹس 100 سےزائد ہیں، ان کی تفصیلات بھی سول ایوی ایشن ویب سائٹ پر جاری کر دی گئی ہے۔
غلام سرورخان کا کہنا تھاکہ پی آئی اے میں 28 پائلٹس کی ڈگریاں جعلی ثابت ہوچکی ہیں، حالیہ دنوں میں 4 گھوسٹ پائلٹس فارغ کیے ہیں۔
گزشتہ روز ویت نام کی ایوی ایشن اتھارٹی نے بھی مشتبہ لائسنس کی اطلاعات کے بعد تمام پاکستانی پائلٹس گراؤنڈ کردیے تھے۔
ویت نام کے ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ ویت نام کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے 27 پاکستانی پائلٹوں کو لائسنس دیا تھا، جن میں سے 12 کام کررہے تھے جب کہ 15 کے معاہدے ختم ہو چکے تھے یا وہ کورونا کے باعث کام نہیں کر رہے تھے۔