پی ایف ایف کا قومی فٹبالرز کے تحفظات سننے کیلئے آن لائن سیشن کا انعقاد

کھلاڑیوں نے انفرا اسٹرکچر، پروفیشنل ازم کی کمی، مالی مشکلات اور باقاعدہ لیگ کے نہ ہونے کا شکوہ کیا اور مختلف تجاویز پیش کیں— فوٹو: فائل 

پاکستان فٹبال فیڈریشن ( پی ایف ایف) نے قومی فٹبالرز کے تحفظات سننے کے لیے آن لائن سیشن منعقد کیا جس میں کھلاڑیوں نے انفرا اسٹرکچر، مالی معاملات اور لیگ کے طریقہ کار پر کھل کر اپنی رائے کا اظہار کیا۔

پاکستان فٹبال فیڈریشن کے ترجمان کے مطابق نارملائزیشن کمیٹی کے سربراہ حمزہ خان نے پاکستان کی مَردوں اور خواتین فٹبال ٹیم کے کھلاڑیوں سے ملاقات کی جس میں فٹبال معاملات پر ان کے تحفظات اور ان کے حل کے لیے تجاویز پر بات کی گئی۔

 پی ایف ایف ترجمان نے بتایا کہ کھلاڑیوں نے انفرا اسٹرکچر، پروفیشنل ازم کی کمی، مالی مشکلات اور  باقاعدہ لیگ کے نہ ہونے کا شکوہ کیا اور مختلف تجاویز پیش کیں۔

ذرائع کے مطابق سابق کپتان کلیم اللہ نے قومی فٹبالرز کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ کی تجویز بھی دی تاکہ کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی جاسکے۔

پاکستان فٹبال فیڈریشن کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ نارملائزیشن کمیٹی کے سربراہ حمزہ خان نے کھلاڑیوں کو بتایا کہ ان کی جو شکایت شارٹ ٹرم معاملات سے جڑی ہیں، ان کو جلد از جلد حل کرنے کی کوشش کی جائے گی جب کہ لانگ ٹرم معاملات کے حل کے لیے مستقبل میں منتخب ہونے والی باڈی کو کردار ادا کرنا ہوگا۔

میٹنگ میں خواتین کھلاڑیوں نے شکوہ کیا کہ خواتین فٹبال کو مطلوبہ توجہ نہیں دی جاتی جس پر حمزہ خان نے بتایا کہ پی ایف ایف خواتین فٹبال میں بھی پروفیشنل لیگ متعارف کرارہا ہے، لیگ اس سال ہی شروع ہوجاتی لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے پلان مؤخر کرنا پڑا۔

آن لائن سیشن میں پاکستان ویمن ٹیم کی ہاجرہ خان، سحر زمان، ابیحہ حیدر، خدیجہ کاظمی، ملیکہ نور اور فاطمہ انصاری جب کہ مردوں کی ٹیم سے کپتان صدام حسین کے علاوہ کلیم اللہ، یوسف بٹ، حسن بشیر، احسان اللہ، محمد ریاض، مرتضیٰ حسین اور محمد وحید شریک ہوئے۔

مزید خبریں :