04 جولائی ، 2020
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس میں سابق صدر آصف علی زرداری پر 6 جولائی کو ہر صورت فردجرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
احتساب عدالت نے آصف زرداری کی طبیعت خراب ہونے کی صورت میں ویڈیو لنک پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس پر رجسٹرار احتساب عدالت اسلام آباد نے نیب کراچی کو انتظامات مکمل کرنے کے لیے خط لکھ لکھا ہے۔
خط میں آصف علی زرداری کی خراب صحت ہونے پر گھر یا اسپتال میں ان کی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
خط کے متن کے مطابق 6 جولائی کو کراچی میں موجود آصف علی زرداری سمیت تمام ملزمان کی حاضری یقینی بنائی جائے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ خواجہ انور مجید اور فاروق عبداللہ سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم کے لیے نیب کراچی میں ویڈیو لنک انتظامات کیے جائیں۔
خیال رہے کہ پارک لین کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ میں کئی بار توسیع کی گئی ہے جب کہ سابق صدر طبی بنیادوں پر ضمانت کے بعد کراچی میں موجود ہیں جہاں ان کا علاج جاری ہے۔
آصف زرداری پر پارک لین کمپنی اور اس کے ذریعے اسلام آباد میں 2 ہزار 460 کنال اراضی خریدنے کا الزام ہے۔
نیب ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں خریدی گئی تقریباً ڈھائی ہزار کنال زمین کی اصل مالیت دو ارب روپے ہے لیکن اسے صرف 62 کروڑ روپے میں خریدا گیا۔