پارک لین ریفرنس: آصف زرداری پر فردجرم عائد کرنے کی تاریخ میں پھر توسیع

اسلام آباد: پارک لین کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 26 جون کی تاریخ مقرر کر دی گئی۔

جعلی اکاونٹس اور میگا منی لانڈرنگ کیس کی احتساب عدالت میں سماعت ہوئی تاہم کورونا وائرس کے باعث جیل سے ملزمان کو نہیں لایا جا سکا۔

سابق صدر آصف زرداری اورفریال تالپور احتساب عدالت میں پیش نہیں ہوئے، ان کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالتی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست جمع کرائی۔

احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے کہا کہ کمرہ عدالت میں سماجی فاصلے کا خیال رکھا جائے، جس پر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ کیا کریں وکلاء کی تعداد زیادہ ہے۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ریفرنس کی کاپیاں جمع کروا دی ہیں لہذا عدالت ملزمان پر فرد جرم عائد کرے۔

نیب کے وکیل نے کہا کہ اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کے ویڈیو بیان کے حوالے سے انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔

فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ کورونا بہت زیادہ پھیل چکا ہے،عمررسیدہ لوگ کورونا سے زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں، آصف زرداری اور فریال تالپور کی عمریں بھی 60 سال سے زائد ہیں ، ڈبلیوایچ او نے بھی کہا ہے کہ لاک ڈاون کیا جائے۔

احتساب عدالت نے کہا کہ جو ملزمان نہیں آسکتے تو ان کا ویڈیو بیان ریکارڈ کر لیتے ہیں، جس پر انور مجید کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ویڈیو بیان کے باوجود انور مجید پر فرد جرم عائد نہیں ہو سکتی۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ ‎جب تک ملزم خود عدالت پیش نہ ہو تب تک فرد جرم نہیں لگ سکتی، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ‎جب عدالتی نمائندہ وہاں موجود ہوگا تب انور مجید کی حاضری لگ سکتی ہے۔

نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ پارک لین کیس میں تمام تقاضے پورے ہوچکے ہیں، فرد جرم کی تاریخ جلد مقرر کی جائے تاکہ ٹرائل آگے بڑھ سکے۔

عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور کی آج کی عدالتی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے پارک لین کیس میں آصف زرداری اور دیگر پر فرد جرم کے لئے 26 جون کی تاریخ مقرر کر دی جب کہ منی لانڈرنگ کیس کی سماعت 7 جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔ 

مزید خبریں :