14 جولائی ، 2020
بالی وڈ اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کی حوالے سے تا حال تحقیقات کی جارہی ہیں جب کہ حال ہی میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اداکار ڈپریشن کی 2 خطرناک بیماریوں میں مبتلا تھے جس کا وہ علاج بھی کروا رہے تھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کے معاملے پر تفتیش کرنے والے ایک پولیس افسر نے انکشاف کیا ہے کہ اداکار ڈپریشن کی 2 بیماریوں کا علاج کروا رہے تھے جب کہ لاک ڈاؤن سے ایک ہفتہ قبل وہ ہندوجا اسپتال میں علاج کرانے کی غرض سے اسپتال میں داخل بھی ہوئے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سشانت سنگھ 'پیرانویا' اور 'بائپولر ڈس آرڈر' کی خطرناک بیماریوں میں مبتلا تھے۔
پولیس کا مزید کہنا تھا کہ اداکار اپنی مصروفیات کے باوجود بھی خود کو اکیلا محسوس کرتے تھے اور یہ بات ان کے گواہوں سے پوچھ گچھ کے بعد سامنے آئی ہے۔
خیال رہے کہ اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کو ایک مہینہ گزر چکا ہے اور 14 جون سے اب تک باندرا پولیس اداکار کی موت کے معاملے کی تفتیش کر رہی ہے اور اس سلسلے میں اب تک تقریباً 3 درجن لوگوں سے پوچھ گچھ بھی کرچکی ہے۔
14 جون کو 34 سالہ اداکار سشانت سنگھ نے مبینہ طور پر اپنے گھر میں پنکھے سے لٹک کر خود کشی کرلی تھی۔
اداکار سشانت سنگھ نے اپنے کیرئیر کا آغاز ڈرامہ 'کس دیش میں ہے میرا دل' سے کیا تھا بعد ازاں انہوں نے فلم 'پی کے' میں سرفراز کا کردار ادا کیا جس سے وہ کافی مقبول ہوئے۔
علاوہ ازیں سُشانت سنگھ نے ’ایم ایس دھونی'، 'کیدارناتھ' اور 'رابطہ' جیسی فلموں میں بھی اداکاری کی۔