16 جولائی ، 2020
کمشنر کراچی، فارمر ایسوسی ایشن آل کراچی اور ملک ریٹیلر ایسوسی ایشن کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔
سندھ ہائیکورٹ نے درخواست کی فوری سماعت کی استدعا منظور کرلی ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہےکہ کمشنر کراچی کی جانب دودھ فی لیٹر 94 روپے فروخت کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا ہے لیکن اس کے باوجود بھی دودھ 120 روپے فی لیٹر فروخت کیا جاریا ہے، کمشنر کراچی دکانداروں پر چھاپے مار کے سیل کر رہے ہیں، کمشنر کراچی کو ہدایت دی جائے وہ دکانوں کے بجائے باڑوں پر چھاپے مارکران کے خلاف کارروائی کریں۔
درخواست گزار نے مؤقف اپنایا ہےکہ باڑے والے ریٹیلرز کو 106 سے 107 روپے فی کلو دودھ دیتے ہیں اور ہمیں صرف 3 روپے فی لیٹر بچت کے ساتھ 110 فروخت کرنا پڑتا ہے جب کہ کارروائی بھی ہمارے خلاف کی جاتی ہے۔
درخواست گزار کا نے کہا ہےکہ باڑے والوں نے دودھ کے نرخ مزید بڑھانے کا کہہ دیا ہے، باڑے والے ریٹیلرز کو 120 روپے فی کلو دودھ فروخت کریں گے تو ہمیں مارکیٹ میں 135 روپے بیچنا پڑے گا۔
واضح رہے کہ کراچی میں دودھ فروشوں میں قیمت میں من مانا اضافہ کردیا ہے اور شہر میں دودھ 120 روپے فی لیٹر فروخت کیا جارہا ہے جب کہ انتظامیہ اپنی رٹ قائم کرنے میں بدستور بری طرح ناکام ہے۔