17 جولائی ، 2020
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) میں جاری اصلاحات کے معاملے پر اجلاس ہوا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر ہوابازی غلام سرور خان، سی ای او پی آئی اے اور دیگر حکام شریک ہوئے۔
اجلاس میں وزیراعظم کو مشکوک ڈگری والے پائلٹس کے معاملے پر پیشرفت سے آگاہ کیا گیا اورمختلف ممالک کی جانب سے ٹریول ایڈوائزری پر بریفنگ دی گئی۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے قومی اسمبلی میں کہا تھا کہ 262 پاکستانی پائلٹس کے لائسنس جعلی ہیں۔
جعلی یا مشکوک لائسنس کے الزام کے تحت حکومت نے پاکستان ائیرلائنز (پی آئی اے) کے 141 پائلٹس سمیت 262 پائلٹس کی لسٹ جاری کی تھی۔
مشکوک لائسنس والے پاکستانی پائلٹس کا معاملہ سامنے آنے کے بعد 30 جون کو یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے کی یورپین ممالک کے لیے فضائی آپریشن کے اجازت نامے کو 6 ماہ کیلئے معطل کیا تھا۔
ای اے ایس اے کی جانب سے پابندی کے بعد برطانیہ نے بھی پی آئی اے کی پروازوں کی آمد پرپابندی عائد کردی تھی جب کہ گزشتہ دنوں ویت نام کی ایوی ایشن اتھارٹی نے بھی مشتبہ لائسنس کی اطلاعات کے بعد تمام پاکستانی پائلٹس گراؤنڈ کردیے تھے۔
اس کے علاوہ ملائیشیا نے بھی پاکستانی پائلٹوں کو عارضی طور پر معطل کردیا تھا جب کہ متحدہ عرب امارات کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایمریٹس ائیرلائنز میں کام کرنے والے پاکستانی پائلٹس اور فلائٹ آپریشن افسران کے مشکوک لائسنس کی جانچ پڑتال کے لیے پاکستانی حکام کو خط لکھا ہے۔
امریکا نے بھی پی آئی اے کی پروازوں پر چھ ماہ کی پابندی عائد کردی ہے۔
گزشتہ روز ڈائریکٹر جنرل پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی ناصر جامی نے عمان کی ایوی ایشن اتھارٹی کو خط میں انکشاف کیا ہےکہ پاکستان کے کسی پائلٹ کے پاس بھی جعلی لائسنس نہیں اور پاکستانی ایوی ایشن اتھارٹی نے پائلٹس کو خود لائسنس جاری کیے۔