Time 18 جولائی ، 2020
صحت و سائنس

فیس ماسک سے جسم میں آکسیجن کم ہونے کے دعوے بے بنیاد قرار

 ماسک پہننا، انسانی جسم میں آکسیجن کی کمی کا باعث نہیں بنتا اور نہ یہ جسم میں داخل ہونے والی آکسیجن کو روک سکتا ہے: برطانوی ڈاکٹر—فوٹو فائل 

کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے طبی ماہرین کی جانب سے ماسک پہننا لازمی قرار دیا ہے لیکن ماسک کے حوالے سے مفروضے ہیں کہ اس کے پہننے سے آکسیجن کی کمی ہو جاتی ہے جس کی تردید کر دی گئی ہے۔

برطانوی نیشنل ہیلتھ سروس کے ڈاکٹر ر جوشوا واریچ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو شیئر کر کے فیس ماسک سے آکسیجن کی کمی ہونے کے دعوؤں کو  بے بنیاد قرار دیا ہے۔

انہوں نے اس حوالے سے ویڈیو میں ٹیسٹ بھی  کر کے دکھایا تاکہ لوگوں کو بتایا جاسکے کے فیس ماسک آکسیجن کے لیے خطرناک نہیں۔

برطانوی ڈاکٹر جوشوا واریچ کا کہنا تھا کہ ماسک پہننا، انسانی جسم میں آکسیجن کی کمی کا باعث نہیں بنتا اور نہ یہ جسم میں داخل ہونے والی آکسیجن کو روک سکتا ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ یہ سب ان لوگوں کی جانب سے بولا گیا جھوٹ ہے جو اسے محض صرف مذاق یا دھوکا مانتے ہیں۔

 انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ماسک آپ کی حفاظت کے لیے ہے، اگر آپ کو اسے پہننے کا کہا جا رہا ہے تو اسے پہننا چاہیے۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس سے محفوظ رکھنے کے لیے عالمی ادارہ صحت نے پبلک ٹرانسپورٹ، دکانوں اور مجمع میں ماسک پہننے کی سختی سے تاکید کی تھی۔

اس کے علاوہ کلینکوں میں کام کرنے والا عملے اور 60 برس سے زائد عمر کے افراد اور بیمار افراد کو میڈیکل ماسک پہننے کی ہدایت کی تھی۔

مزید خبریں :