20 جولائی ، 2020
مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ خواجہ برادران کے کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ قومی احتساب بیورو (نیب) اورنام نہاد احتساب پرفردِ جرم ہے۔
ایک بیان میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو نیب نے احتساب نہیں بلکہ انتقام کا نشانہ بنایا تھا۔
صدر ن لیگ کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران کی استقامت اورعزم قابل تعریف ہے۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کی پیراگون ہاؤسنگ کیس میں ضمانت کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے۔
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ نیب نے قانون کی دھجیاں بکھیر کر رکھ دیں اور قانون کی کھلے عام خلاف ورزی کی، قانون اور آئین کا جائزہ لینے کے باوجود یہ راز ہے کہ یہ مقدمہ کیسے بنایا گیا؟
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیب قانون ملک میں بہتری کے بجائے مخالفین کا بازو مروڑنے کے لیے استعمال کیا گیا اور نیب آرڈیننس اپنے اجراء سے ہی انتہائی متنازع رہا ہے، نیب کے امتیازی رویے کے باعث اس کا اپنا تشخص متاثر ہوتا ہےاور اُس کی غیرجانبداری سےعوام کا اعتماد اُٹھ گیا ہے۔
سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ نیب سیاسی لائن کے دوسری طرف کھڑے ایسے افراد جن پربڑے مالی کرپشن کے الزامات ہیں، ان کے خلاف تو کوئی قدم نہیں اُٹھاتا جب کہ کچھ افراد کو گرفتار کرکے مہینوں اوربرسوں تک بغیر وجہ اذیت کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔