23 جولائی ، 2020
سابق وزیرخارجہ و مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما خواجہ آصف نے پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کا اعتراف کرنے والے گرفتار بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو سے متعلق حکومت سے سوال کیا ہے کہ حکومت ایک بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو کی سہولت کار کیوں بنی ہوئی ہے؟
قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ قانون سازی کرکے کلبھوشن کو کیوں رعایت دی جا رہی ہے؟ موجودہ حکومت کیوں ایک بھارتی جاسوس کی سہولت کار بنی ہوئی ہے؟ اسے لاڈلہ کیوں بنایا جارہا ہے؟
انہوں نے کہا کہ کشمیر مقتل بنا ہوا ہے، ہم کبھی تجارت کھول رہے ہیں تو کبھی کلبھوشن پر آرڈیننس نکالتے ہیں، ہمیں تو مودی کے یار کا طعنہ دیا جاتاتھا، اب فیصلے کس کے دباؤ میں ہو رہے ہیں؟ آج کون مودی کا یار ہے؟
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم بتائیں کہ کیوں پاکستانی غیرت کا سودا کررہے ہیں؟ پاکستان کی عزت کیوں بیچ رہے ہیں؟ کلبھوشن پاکستان کا مجرم ہے، اس نے اقبال جرم کیا، اسے سزا سنائی گئی۔
'ن لیگ نے ہمارے سر پر مصیبت ڈال دی، ن لیگی بتائیں کلبھوشن کیس میں عالمی عدالت انصاف کیوں گئے؟'
اس موقع پر وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے روایتی طور پر کلبھوشن کے معاملے کا الزام بھی مسلم لیگ (ن) پر عائد کردیا۔
شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کے کیس میں عالمی عدالت انصاف میں جانا غلطی تھی، ن لیگ نے کلبھوشن کیس میں عالمی عدالت انصاف کا دائرہ کار کو تسلیم کیا، اس کیس میں عالمی عدالت انصاف کا دائرہ کار کو تسلیم نہیں کیا جانا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے ہمارے سر پر مصیبت ڈال دی، ن لیگی بتائیں وہ کلبھوشن کیس میں عالمی عدالت انصاف کیوں گئے؟
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں حکومت نے کلبھوشن جادھو کی سزا کے حوالے سے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عملدرآمد کے معاملے پر اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے جس میں حکومت نے ایک درخواست دائر کی ہے جو حال ہی میں جاری کیے گئے صدارتی آرڈیننس کے تحت دائر کی گئی ہے۔