23 جولائی ، 2020
امپیریل کالج لندن اور یونیورسٹی آف آکسفودڑ کی مشترکہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ دنیا کے مختلف ممالک میں کورونا کیسز میں کمی سماجی فاصلہ رکھنے اور حفاظتی اقدامات اپنانے سے ہورہی ہے۔
تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ دنیا کے مختلف ممالک میں کورونا کے کیسز میں کمی 'ہرڈ امیونٹی' یعنی وائرس کیخلاف قوت مدافعت مضبوط ہونے سے نہیں ہورہی بلکہ سماجی فاصلہ رکھنے اور حفاظتی اقدامات اپنانے سے ہورہی ہے۔
محققین نے تحقیق میں یورپ، شمالی امریکا اور ایشیا کے مختلف ممالک کے کورونا کیسز کو شامل کیا۔
تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ملک میں انفیکشن کی شرح میں کمی ایس او پیز پر عمل کرکے ہی کی جاسکتی ہے۔ لاک ڈاؤن، سماجی دوری اور حفاظتی اقدامات کے بنا وائرس کی دوسری لہر پر قابو نہیں پایا جاسکتا۔
رپورٹ کے مطابق ہر ملک میں کورونا کی اموات کی شرح مختلف رہی ہے، جن ممالک نے فوری لاک ڈاؤن اپنایا وہاں اموات کم ہوئیں، کورونا کی اینٹی باڈیز کی شرح مختلف ممالک میں 0.5 سے 15 فیصد تک رہی ہے اگر ان ممالک میں ہرڈ امیونٹی ہوتی تو اینٹی باڈیز کی شرح زیادہ اور یکساں ہوتی۔